متوازن زندگی اور ضروری پرہیز کے ذریعے ہائی بلڈ پریشر کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے ‘پرنسپل پی جی ایم آئی

ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے،معمولی باتوں پر جھگڑے، غصے اور چڑچڑاہٹ سے بچنا چاہیے ‘مقررین عدم توجہ سے بلڈ پریشر ،فالج اور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے،باقاعدہ علاج پر توجہ دینی چاہیے ‘سمپوزیم سے خطاب

بدھ 16 مئی 2018 16:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) عالمی یوم بلڈ پریشر کے حوالے سے لاہور جنرل ہسپتال شعبہ نیفرالوجی میں منعقد ہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا ہے کہ متوازن زندگی اور ضروری پرہیز کے ذریعے بلڈ پریشر کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے ،انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بلڈ پریشر کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے اور پہلے یہ بیماری پختہ عمر میں داخل ہونے یا بڑھاپے میں لاحق ہوتی تھی لیکن اب کم عمر کے لوگ بھی خلفشار خون میں مبتلا ہو رہے ہیں اور ایک محتاط اندازے کے مطابق 40سال کی عمر کے لوگوں میں بلڈ پریشر کا مرض 40فیصد لوگوں کو لاحق ہے ،پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر انسانی جسم میں نقب لگاتا ہے اور مریض کو اس مرض کے حملے کا احساس ہی نہیں ہوتاالبتہ بعض حالتوں میں اندازہ ضرور لگایا جا سکتا ہے مثلاً مریض کا رویہ اور چال ڈھال غیر متوازن ہو یا پاؤں لڑ کھڑانے لگیں۔

(جاری ہے)

پرنسپل پی جی ایم آئی نے شہریوں سے کہا کہ وہ بلڈ پریشر کی علامات کی شکل میں اسے سنجیدگی سے لیں اور فوراً اپنے معالج یا ہسپتال سے رابطہ کریں ،سمپوزیم سے دیگر طبی ماہرین پروفیسر طاہر شفیع،پروفیسر بلال محی الدین، ڈاکٹر اورنگزیب،پروفیسر حافظ اعجاز ، پروفیسر اعزاز مند ، پروفیسرنعما ن تعریف، پروفیسر محمد وقار اور پروفیسر خالد مسعود گوندل و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

طبی ماہرین نے کہا کہ بلڈ پریشر پر قابو نہ پانے سے فالج اور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے ،معمولی باتوں پر جھگڑے،غصے اور چڑ چڑاہٹ سے بچنا چاہیے اور ہمیں اپنے معاشرتی رویوں میں مثبت تبدیلی کی طرف گامزن رہنا چاہیے ، اسی طرح صبح و شام کی واک ، ہلکی پھلکی ورزش ،سائیکلنگ اور تیراکی جیسے مشاغل کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کے علاوہ متوازن اور سادہ خوراک کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ بلڈ پریشر جیسی اذیت ناک مرض سے محفوظ رہا جا سکے ،اس موقع پر ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹوڈنٹس کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے بلڈ پریشر سے متعلق مختلف سوالات بھی کیے ، سمپوزیم میں مختلف سینئرز ڈاکٹر نے پینل ڈسکشن میں بھی حصہ لیا اور بلڈ پریشر کے اثرات ، ان سے محفوظ رہنے اور ان کے علاج معالجے پر بحث میں حصہ لیا۔