بھارت کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم کرے، دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے حریت رہنما شبیر شاہ کا پیغام

شوپیان میں مسلسل سولہویں روز بھی انٹرنیٹ سروس بند

بدھ 16 مئی 2018 17:28

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے نظربند چیئرمین اور سینئرحریت رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم کرے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دے رکھی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے جو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیںسرینگر میںجاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کے تمام دروازے بند کرکے مقبوضہ علاقے میں قتل و غارت کاکھیل شروع کررکھاہے۔

تاہم انہوںنے اس حقیقت پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جدوجہد آزادی کامیابی کے ساتھ نئی نسل کو منتقل ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے روزانہ کی بنیادوں پر کشمیری نوجوانوں کے قتل کی مذمت کی۔علیل شبیر احمد شاہ تہاڑ جیل کی 8فٹ لمبی اور 6چوڑی کوٹھری میں نظربند ہیں اور انہیں طبی سہولیات سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔ سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیاد ت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ کشمیر کا مقصدتنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔

مزاحمتی قیادت نے دورے کے خلاف ہفتے کو سرینگر کے تاریخی لالچوک کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔ تحریک حریت جموں وکشمیر نے ایک بیان میں نریندر مودی کے دورے سے قبل قابض انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کرنے کی مذمت کی ہے۔ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن سے وابستہ وکلاء نے بھارتی پولیس کی طرف سے ساتھی وکیل کی گرفتاری کے خلاف عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

بارایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری غلام نبی شاہین نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ شبیر احمد بخاری جو انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں کو گزشتہ ہفتہ کو پولیس نے طلب کر کے انہیں حراست میں لیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے ۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاںمیں مسلسل 16ویں دن بھی موبائیل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہیں۔ ادھر ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں بھارتی فوج کی گشت کرنے والی ایک پارٹی پر حملہ کیاگیا ۔

ایک اور واقعے میں سرینگر کے علاقے حضرت بل میں کشمیر یونیورسٹی میں نامعلوم افراد نے بھارتی پولیس اہلکار سے اس کی رائفل چھین لی ۔دریں اثناء معروف آزادی پسند رہنمائوںشہید میرواعظ مولوی محمد فاروق ،شہید خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کیلئے خصوصی دعائوںکے ساتھ ہفتہ شہادت کا باقاعدہ آغا ز ہو گیا ۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں میر واعظ فورم اور عوامی مجلس عمل کے دفاتر میں قرآن خوانی کی گئی ۔

ایسی ہی ایک تقریب میرواعظ منزل سرینگر میں منعقد ہوئی جس کی صدارت میر واعظ عمر فاروق نے کی ۔انسانی حقوق کے بارے میں جموںوکشمیر کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فوج کا کشمیر میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے اورجموںوکشمیر کے عوام اورانکے ہمدردوںکو بھارتی تسلط کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنے کا حق حاصل ہے۔