دل کی بیماریاں دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں،ماہرین
بدھ 16 مئی 2018 20:43
(جاری ہے)
بلند فشار خون کی بیماری عمر کے ساتھ بڑھتی ہی. نوجوانی میں یہ بیماری خواتین کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ ہوتی تھی.
تاہم، 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں اب یہ عورتوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار طبی ماہرین نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں عالمی یوم بلند فشار خون کے سلسلے میں منعقد ہونے والی پریس کانفرنس کے دوران کیا. اس کا مقصد بلند فشار خون اور دل کی بیماریوں کے بارے میں شعور بڑھانا تھا. پریس کانفرنس کا انعقاد نو وارٹس کی جانب سے پاکستان کارڈیک سوسائٹی (پی سی ایس) اور پاکستان ہائپر ٹینشن لیگ (پی ایچ ایل) کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔پریس انفرنس کے مقررین میں صدر پاکستان کارڈیک سوسائٹی پروفیسر محمد نعیم اسلم، چیپٹر کوآرڈینیٹر پی سی ایس لاہور پروفیسر زبیر اکرم، صدر پاکستان ہائپرٹینشن لیگ پروفیسر صولت صدیقی، پروفیسر ثاقب شفیع شیخ، چیئرمین سائنٹفک کونس پی سی ایس ڈاکٹر بلال شیخو محی الدین اور ڈاکٹر کامران بابر شامل تھے۔طبی ماہرین نے بتایا کہ دل، فالج و گردے ناکارہ ہونے جیسی بیماریوں کی طرح بلند فشار خون کی وجوہات پر بھی قابو پایا جا سکتا ہی. اس لیے اس سے بچا اور احتیاطی تدابیر پر بھرپور توجہ دی جاتی ہی. ڈاکٹروں نے زور دیا کہ پاکستان کی آبادی میں اس بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لئے صحت مند طرز زندگی اور احتیاطی تدابیر بھی اہم ہے۔پروفیسر محمد نعیم اسلم نے کہا کہ دل کی ناکامی (ایچ ایف) کی وجہ دل کی جسمانی ساخت یا کام میں تبدیلی ہوتی ہے جس سے دل کو خون صحیح طرح فراہم نہیں ہو پاتا. یہ بہت خطرناک ہوتی ہے۔تقریبا ایک سے دو فیصد بالغ آبادی کو دل کی بیماری کا سامنا ہی. دائمی دل کی بیماری کے مریضوں میں بیماری کے پانچ سال کے اندر موت کی شرح 50 فیصد ہی. انہوں نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں، تمام ہسپتالوں میں داخل ہونے والے ایک سے چار فیصد مریضوں کو پرائمری تشخیص میں دل کی بیماری میں مبتلا پائے جاتے ہیں. وہ اوسطا ہسپتال میں پانچ سے 10 دن تک داخل رہتے ہیں۔پروفیسر زبیر اکرم نے کہا کہ دل کے مریضوں کو نہ صرف بیماری سے لڑنا پڑتا ہے بلکہ ان کی روز مرہ مصروفیات بھی محدود ہو جاتی ہیں. انہوں نے کہا کہ یہ بیماری کیریئر اور حاضریوں کے لیے بھی بوجھ بنتی ہے۔پروفیسر صولت صدیقی نے کہا کہ دل کی بیماری کی تشخیص میں کسی ماہر کا کیاگیا ایکو کارڈیوگرافی ٹیسٹ انتہائی اہم ہے۔پروفیسر ثاقب شفیع شیخ نے کہا کہ دل کے مریضوں کے علاج سے ان کامعیار زندگی بہتر ہو جاتا ہی. اسپتال میں کم داخل ہونا پڑتا ہی. اموات میں بھی کمی آجاتی ہے۔مریضوں میں جہاں غذائیت یا ادویات اثر نہ کریں تو دل کے دورے کا امکان بڑھ جاتا ہی. انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ان مریضوں کو مناسب غذا اور ادویات کی اہمیت کے متعلق مشاورت اور تعلیم ملنی چاہیی.مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلی ٰبلوچستان میر سرفراز بگٹی سے سیکرٹری ویلفیئر فنڈ منسٹری آف اوورسیز پاکستانی ذوالفقار خان کی ملاقات
-
ملک بھر میں این ایچ اے روڈ انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں ،نئی پالیسی لائیں گے، عبدالعلیم خان
-
گوجرخان پولیس کی موثر کارروائی، سکولوں اور کالجوں میں منشیات سپلائی کرنے والا منشیات فروش گرفتار
-
سوات ،نوجوان نے خودکو گولی مارکر خودکشی کرلی
-
وزیراعلی سندھ نے کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے مزید 8وزرا کو شامل کرلیا
-
گورنرسندھ کے زیر صدارت سندھ انڈسٹریل لائڑن کمیٹی کا اعلیٰ سطح اجلاس
-
پی ٹی آئی نے مزار قائد پر حاضری دیکر کراچی جلسہ کی تیاریاں شروع کر دی،
-
ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ ہائوس کا گھیرائوکرنے کا فیصلہ
-
سندھ ہائی کورٹ : پی ٹی اے کو ایکس کی بندش کی معقول وجہ بتانے کا حکم
-
چارسدہ، پولیس نے رمضان میں دکان سے چوری کرنے والا ملزم گرفتارکرلیا
-
موجودہ نظام میں کسی بھی شفاف اور قابل لیڈر کی کوئی جگہ نہیں،علی امین گنڈاپور
-
800 لیٹر ایرانی تیل برآمد،ملزمان گرفتار،مقدمہ درج
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.