ایف آئی اے کی 5رکنی کمیٹی نے اصغر خان کیس کی تحقیقات شروع کر دیں ، سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے

کمیٹی نوازشریف ، مہران بینک کے سابق عہدیدار یونس حبیب ،جاوید ہاشمی سمیت دیگر سیاستدانوں کے بیانات بھی ریکارڈ کرے گی، ڈی جی ایف آئی اے سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائینگے

بدھ 16 مئی 2018 23:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے احسان صادق کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی کمیٹی نے اصغر خان کیس کی تحقیقات شروع کر دیں ، سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے ، کمیٹی سابق وزیراعظم نوازشریف ، مہران بینک کے سابق صدر یونس حبیب ،جاوید ہاشمی سمیت دیگر سیاستدانوں کے بیانات بھی ریکارڈ کرے گی، ڈی جی ایف آئی اے سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔

بدھ کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر اصغر خان کیس کی تحقیقات کیلئے قائم ایف آئی اے افسروں پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی نے باضابطہ طور پر کام شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے سامنے سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی پیش ہوئے اور انہوں نے اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرایا۔ دونوں سابق فوجی افسروں سی90کی دہائی میں سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق سوالات کئے گئے ۔

مرزا اسلم اور اسد درانی کو الگ الگ سوالنامے بجھوائے گئے تھے اور کمیٹی نے پہلے مرزا اسلم بیگ کا بیان ریکارڈ کیا جس کے بعد اسد درانی کا بیان ریکارڈ کیا گیا ۔ تحریری سوالنامے کے ساتھ ساتھ ضمنی سوالات بھی پوچھے گئے ۔چار گھنٹے سے زائد وقت تک دونوں سابق فوجی افسروں سے کمیٹی ارکان نے سوالات کئے ۔ذرائع کے مطابق کمیٹی سیکرٹری ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے مزید شخصیات کو بھی طلبی کے نوٹسز جاری کرنا شروع کردیے ہیں اور آنے والے دنوں میں سابق وزیراعظم نوازشریف ، جاوید ہاشمی اور مہران بینک کے مالک یونس حبیب سمیت دیگر سیاستدانوں کو بھی طلب کر کے ان سے پوچھ گچھ کی جائیگی ۔

ذرائع کے مطابق جس شخصیت کو طلبی کا نوٹس جاری کیا جائیگا اسے تحریری سوالنامہ بھی بجھوایا جائے گا اور اس تحریری سوالنامے کے ساتھ ساتھ ضمنی سوالات بھی پوچھے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے احسان صادق کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی کمیٹی ڈی جی ایف آئی اے کو بھی اپنی تحقیقات سے بھی آگاہ کرے گی اور تحقیقاتی رپورٹ مرتب کر کے ڈی جی ایف آئی اے کو دی جائے گی جسے وہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائیں گے ۔ ایف آئی اے رپورٹ کی روشنی میں عدالت کارروائی کا حکم جاری کرے گی ۔