اوپن یونیورسٹی میں"استقبال رمضان"سیمینار اورنعتیہ مشاعرہ

یونیورسٹی تعلیمات مصطفیٰ ؐکے فروغ کے لئے ایک جامع پرگرام پر عمل پیرا ہے، ڈاکٹر شاہد صدیقی رمضان ،ْ سخاوت ،ْ ذکر ،ْ صبر و استقامت اور رحمتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے،ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم

بدھ 16 مئی 2018 23:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی تعلیمات مصطفیٰ ؐکے فروغ کے لئے ایک جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے ،ْ شعبہ سیرت سٹڈیز قائم کیا جس نے مختصر عرصے میں سیرت سٹڈیز پر دو عالمی کانفرنسسز منعقد کی ہیں ،ْ ریسرچ جرنل شائع کیا ہے جس کو صدر مملکت ،ْ ممنون حسین نے بہترین تعلیمی اشاعت قرار دینے پر خصوصی ایوارڈ دیا ہے ،ْ سیرت سٹڈیز پر بی ایس ،ْ ماسٹر ،ْ ایم فل اور پی ایچ ڈی سطح کے ڈگری پروگرامز شروع کئے ۔

ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے "استقبال رمضان" سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ استقبال رمضان کے حوالے سے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ رمضان اپنی فضیلت ،ْ عظمت ،ْ روحانی اہمیت اور برکات و ثمرات کے لحاظ سے منفرد اعزاز کا حامل ہے،یہ وہ عظیم الشان ماہ مبارک ہے جس میں عبادت کا کم از کم درجہ 70گنا اور زیادہ کی تو کوئی حد مقرر نہیں ُ یہ برکتوں ،ْ رحمتوں ،ْ فضیلتوں ،ْ سعادتوں اور رحمتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے ،ْ اس مقدس مہینے کی فضلیت و برکات سے طلبہ کو آگاہ کرنے کے لئیاس تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے سیمینار کے دوسرے مرحلے نعتیہ مشاعرہ کے حوالے سے کہا کہ نعت کہنا ،ْ پڑھنا اور سننا ایک مقدس عبادت ہی،ْ جہاں آپؐ کا ذکر ہو وہاں کے حاضرین محفل کے لئے الله کی جانب سے برکتیں اور نعمتیں برستی ہیں۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف عربی کے سینئر استاد ،ْڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم سیمینار کے کلیدی مقرر تھے۔پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے اپنے خطاب میں کہا کہ رمضان قرآن کا مہینہ ہے ،ْ سخاوت ،ْ ذکر ،ْ صبر و استقامت اور رحمتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے،رمضان ذکر کا مہینہ ہے اور الله کے ذکر کے مختلف اقسام ہیں جن میں نماز ،ْ تلاوت قرآن مجید ،ْ تسبیحات سرفہرست ہیں، جو مومن جنتا ذکر کرے گا اسی مقدار میں اُن پر رحمتیں نازل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ رمضان صبر و استقامت اور سخاوت کا مہینہ ہے۔انہوں نے کہا کہ صبر کا مفہوم سچ پر ڈٹ جانا ہے اور الله پاک نے سچ بات پر ڈٹ جانے والوں کو صابریں میں شامل کیا ہے۔ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے کہا کہ دسترخوان بچانا سخاوت کا ایک انداز ضرور ہے لیکن اصل سخاوت یہ ہے کہ الله نے آپ کوجن چیز وںسے نوازا ہے آپ اُن کو لوگوں میں تقسیم کرو، رمضان درحقیقت قرآن مجید کا تعارف ہی،ْ اس لئے سب سے زیادہ جس چیز کا اہتمام کرنا ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے شب و روز قرآن کی صحبت و معیت میں بسر ہوں۔

قرآن کو اس طرح پڑھا جائے کہ نہ صرف ہمارے اندر جذب ہوجائے بلکہ اس کے ساتھ قلب و روح کا تعلق گہرا ہوجائے اور دل و دماغ و جسم سب تلاوت کے کام میں شریک ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کتاب محبت ہے اور یہ کتاب ایک بھر پور علم اور زندگی گزارنے کی بہترین گائیڈ ہے۔ ڈاکٹر حبیب الرحمن نے کہا کہ جن اقوا م نے قرآن سے رابطہ جوڑ کے رکھا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں انہیں ترقی ملی ہے اور جو اس مقدس کتاب کو چھوڑ چکے ہیں وہ اقوام زوال پذیر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید الله کے الفاظ کا مجموعہ ہے ،ْ ہماری زبانوں سے ان الفاظ کا ادا ہونا سب سے بڑی سعادت ہے۔تقریب کے دوران سیرت سٹڈیز کے ریسرچ جرنل کے دوسرے شمارے کی تقریب رونمائی بھی کرائی گئی۔تقریب سے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین ،ْ ڈاکٹر محی الدین ہاشمی ،ْ شعبہ سیرٹ سٹڈیز کے چئیرمین ،ْ معین الدین ہاشمی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔سیمینار کے دوسرے حصے میں شعبہ اردو کے زیر اہتمام نعتیہ مشاعرہ منعقد ہواجس کی صدارت افتخار عارف نے کی۔ شعراء میں احسان اکبر ،ْ توسیف تبسم ،ْ حسن عباس رضا ،ْ اختر رضا سلیمی ،ْ محبوب ظفر ،ْ علی ارمان ،ْ ارشد محمود ناشاد اور پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر شامل تھے۔