پاکستان اینڈوکرائیں سوسائٹی کی جانب سے رمضان المبارک میں ذیابیطس آگاہی مہم کا آغاز

ذیابیطس سے متاثرہ افراد روزے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق کریں‘پروفیسر ڈاکٹر علی جاوا

جمعرات 17 مئی 2018 14:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) پاکستان اینڈوکرائیں سوسائٹی کے زیر اہتمام رمضان المبارک کی آمد کے سلسلہ میں ذیابیطس آگاہی مہم کا آغاز کر دیا گیا جس کے دوران ملک بھر میں ہر چھوٹے بڑے شہر میں آگاہی کے مختلف سیشن منعقد کیے جائینگے ۔صدر پروفیسر ڈاکٹر علی جاوا کے مطابق رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر ذیابیطس سے متاثرہ روزے داروں کی رہنمائی کے لیے سیشن منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں مقامی ڈاکٹرز کو خصوصی طور پر مدعو کیا جا رہا ہے۔

معالج مریضوں کی علامات کے پیشِ نظر ذیابیطس سے متاثرہ افراد کو روزے رکھنے سے متعلق مناسب ہدایات دے سکتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر علی جاوا کا کہنا ہے کہ ذیابیطس سے متاثرہ افراد رمضان کے دوران روزے خود کو خطرے میں ڈالنے سے پرہیز کرتے ہوئے روزے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے ہر مریض کی ذاتی علامات کے مطابق انفرادی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔

پروفیسر ڈاکٹر علی جاوا نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ موسم شدت کا ہے لہٰذا احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھنے کی اشد ضرورت ہے،رمضان المبارک کے مہینے میں ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ روزے رکھیتاہم ذیابیطس کے مریضوں کو رمضان المبارک میں احتیاط کرتے ہوئے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر روزہ نہیں رکھنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان ہیں اور ایک ارب سے زائد مسلمان روزے رکھتے ہیں۔

روزے رکھنے سے ذہن کی صفائی ہوتی ہے۔ غریبوں کی امداد کرنے کا موقع ملتا ہے۔مگر رمضان المبارک کے مہینے میں روزمرہ کے معمولات زندگی میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ جو لوگ ادویات استعمال کرتے ہیں ان کی ادویات کے شیڈول میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ جنوبی ایشیا اینڈوکرائیں فیڈریشن کے صدر ڈاکٹرعباس رضا کا کہنا تھا کہ ٹائپ ون ذیابیطس میں روزہ نہ رکھنا ٹھیک ہے کیونکہ روزہ کے دوران کم شوگر خطرناک ہے۔

ذیابیطس کے مریض کو چاہئے کہ وہ ہر چیز اعتدال کے ساتھ استعمال کرے۔ ۔ڈاکٹرعباس رضا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کی خواہش ہوتی ہے کہ مریض کو مضر صحت چیزوں سے بچایا جا سکے۔ گرمی میں جسم سے پانی پینے کی صورت میں خارج ہوتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان شروع ہونے سے پہلے دوائوں کے اوقات کار میں تبدیلی کے لیے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ رمضان کے دوران خود سے کسی بھی دوا کو بند کرنیکا فیصلہ نہ کریں۔ روزہ ضرور رکھیں ، لیکن اگر ان کا ڈاکٹر روزہ نہیں رکھنے کا مشورہ دے تو روزہ قضا کردیں اور دوسری عبادات اور ورد جاری رکھیں۔