اقتصادی و تجارتی مسئلے کا واحد حل مذاکرات، سرد جنگ سوچ،یک طرفہ تحفظ پسندی بے کار ہے ،چین

امریکہ ، چین اقتصادی و تجارتی تعاون سے ہی ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا، ہا ئی ٹیرف سمیت تجارتی تحفظ پسندی دونوں مماک کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی ترقی کیلئے نقصان دہ ہے، امریکی مندوب

جمعرات 17 مئی 2018 16:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2018ء) چینی مندوب نے کہا ہے کہچین اور امریکہ اقتصادی و تجارتی مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں،زیرو سم گیم ، سرد جنگ کی سوچ اور یک طرفہ تحفظ پسندی بے کار ہیں جبکہ امریکی مندوب نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے اقتصادی و تجارتی تعاون سے ہی ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا، ہا ئی ٹیرف سمیت تجارتی تحفظ پسندی دونوں مماک کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی ترقی کیلئے نقصان دہ ہے۔

چائنہ ریڈیو ا نٹرنیشنل کے مطابق چین اور امریکہ کے کاروباری اداروں کے سربراہان اور سابق اعلی عہد یداروں کی دسویں بات چیت بیجنگ میں اختتام پزیر ہوئی۔فریقین نے چین اور امریکہ کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کے حوالے سے کھلے ماحول میں تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

چین کے مندوب نے کہا کہ چین اور امریکہ کے اقتصادی و تجارتی مسلے پر بات چیت اور مشاورت ہی مسلے سے نمٹنے کا واحد ذریعہ ہے۔

زیرو سم گیم ، سرد جنگ کی سوچ اور یک طرفہ تحفظ پسندی بے کار ہیں ۔چین اصلاحات کو گہرائی تک پہنچانے اورکھلے پن کو توسیع دینے کے ذریعے علمی اثاثوں، منڈی کے داخلے اور کاروباری ماحول سمیت دیگر شعبوں کے مسائل کے حل کے لئے کوشش کررہا ہے۔امریکہ کے مندوب نے کہا کہ امریکہ اور چین کے اقتصادی و تجارتی تعاون سے ہی ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا۔

ہائی ٹیرف سمیت تجارتی تحفظ پسندی دونوں مماک کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی ترقی کے لئے نقصان دہ ہے۔فریقین کو مثبت اور حقیقی رویہ اختیار کرتے ہوئے موجودہ امریکہ-چین اقتصادی و تجارتی تعلقات میں موجود مسائل کو اچھی طرح سے حل کرنا چاہیئے۔امریکہ کے کاروباری حلقے دونوں ممالک کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مسلسل آگے بڑھائیں گے اور دو طرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کی مستحکم اور صحت مند ترقی کو فروغ دیں گے ۔