متحرک نوجوان ہی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، گورنرسندھ

ینگ فزیو تھراپی ڈاکٹرزعارضی معذوری کے علاج اور احتیاطی تدا بیرکی آگاہی کے ضمن میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں،محمد زبیر با اختیا ر نوجوان سماجی معاملا ت میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرسکتے ہیں، ینگ ڈاکٹرز آف فزیکل تھراپی آرگنائزیشن کے وفد سے گفتگو

جمعرات 17 مئی 2018 17:57

متحرک نوجوان ہی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، گورنرسندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) گورنرسندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ با صلاحیت ،محنتی اور وژنری نوجوان پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں کیونکہ یہ نوجوان اپنے اور اپنے ملک کے مستقبل کو بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ، متحرک نوجوان ہی سماجی اور معاشی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے موجودہ حکومت نوجوانوں کو تمام شعبہ ہائے زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کررہی ہے اس ضمن میں نوجوان ڈاکٹرز عارضی معذوری کے علاج اور احتیاطی تدابیرکی آگاہی کے لئے اہم خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہائوس میں ینگ ڈاکٹرز آف فزیکل تھراپی آرگنائزیشن پاکستان کے 13رکنی وفد سے ملاقات میں کیا ۔

(جاری ہے)

وفد کی سربراہی آرگنائزیشن کے چیئر مین ڈاکٹر نجیب الرحمن خٹک کررہے تھے ۔ ملاقات میں فزیو تھراپی کی اہمیت اور اس ضمن میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم ، طبی سہولیات ، تحقیق، ہسپتالوں میں صحت افزا ماحول ،ادویات اور جدید طبی آلات کی اہمیت،فزیو تھراپی ڈاکٹرز کے مسائل سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

گورنرسندھ نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو با اختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ،موجود ہ حکومت نوجوان مرد و خواتین کو درپیش چیلنجز کو سمجھتے ہوئے ہوئے ایسی مربوط پالیسی پر عمل پیرا ہے جس میں نوجوان اپنے دیرینہ مسائل پر قابو پاسکیں اس ضمن میں وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم ، وزیر اعظم انٹرن شپ اسکیم اور وزیر اعظم یوتھ بزنس لون اسکیم ایسے منصوبے ہیں جن کے ذریعہ نوجوانوں کو خود مختار بنایا جا رہا ہے ۔

گورنرمحمد زبیر نے کہا کہ ہسپتالوں میں نوجوان فزیو تھراپی ڈاکٹرز اہم قومی جذبہ سے سرشار انسانیت کی خدمت کررہے ہیں یہ نوجوان ڈاکٹر پاکستان کا سنہری مستقبل ہیں ، حکومت ینگ فزیو تھراپی ڈاکٹر ز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی تاکہ ینگ ڈاکٹر ز فعال کردار ادا کرسکیں ۔ وفد کی جانب سے پاکستان فزیو تھراپی کونسل کے بل کو منظور کرانے کی درخواست پر گورنر سندھ نے کہا کہ وہ ا س ضمن میںمتعلقہ اداروں سے بات کریںگے جبکہ فزیو تھراپی ڈاکٹرز کی تعیناتی ، تقرری ، تنخواہوں اور دیگر مراعات کے ضمن میں بھی متعلقہ محکموں سے رابطہ کیا جائے گا ۔

ملاقات میں ڈاکٹر نجیب الرحمن نے گورنرسندھ کو بتایا کہ فزیو تھراپی کے ینگ ڈاکٹر ز آپریشن کے بعد پیش آنے والی پیچیدگیوں کے بارے میں آگاہی اور معاشرے میں دیسی اور یونانی ادویات کے نام پر موت بانٹنے والوں کے خلاف بھی متحر ک ہیں اس ضمن میں پاکستان فزیو تھراپی کونسل کی تشکیل او ر اس کے باقاعدہ چیک اینڈ بیلنس سے عطائیت سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے ۔

انہوں نے اپنے مسائل سے متعلق گورنرسندھ کو تفصیلی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹرز آف فزیو تھراپی کی تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹرز کوہائوس جاب کے حصول میں شدید مشکلات پیش آتی ہیں اور جنھیں ہائوس جاب مل جاتی ہے ان ڈاکٹرز کو معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے ۔ ینگ ڈاکٹرز آف فزیکل تھراپی آرگنائزیشن کے عہدیداروں نے اپنے مسائل تفصیل سے سننے اور ان کے حل کے لئے گورنرسندھ کی دلچسپی کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ گورنرسندھ کی ذاتی دلچسپی کے باعث ان کے مسائل جلد حل ہوں گے ۔وفد میں آرگنائزیشن کے سنیئر وائس چیئر مین ڈاکٹر عمر فیاض ، جنرل سیکریٹری سیف اللہ اور دیگر شامل تھے ۔