کوئٹہ،کوہلو کے تحصیل ماوند میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، نیٹ ورک اور قلت آب کے خلاف ر یلی

مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر واپڈا کے خلاف نعرے درج تھے

جمعرات 17 مئی 2018 21:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2018ء) کوہلو کے تحصیل ماوند میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، نیٹ ورک اور قلت آب کے خلاف وائس آف میوند یوتھ اور قبائلی عمائدین کے زیر اہتمام میوند شہر میں ریلی نکالی گئی اور کوہلو سبی شاہراہ پر آکر مظاہرے کی شکل اختیار کر گیا ، مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر واپڈا کے خلاف نعرے درج تھے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ دراز سے میوند کو نظر انداز کیا گیا، تحصیل ماوند، کوہلو کا سب سے گرم ترین علاقہ ہے اور واپڈا اہلکاروں کی من مانیاں بھی اپنے عروج پر ہیں، ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کر کے غیر قانونی کنکشن لگا نے والے فیڈرز کو دس سے بارہ گھنٹے بجلی جبکہ ماوند میں جہاں بل بھی تسلسل کے ساتھ دیئے جارہے ہیں وہاں بجلی نہ ہونے کے برابر ہے رمضان کا بابرکت ماہ میں روزہ داروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے انہوں نیکہا کہ پورے تحصیل بلکہ ہیڈ کوارٹر میں پینے کے صاف پانی کے لئے واٹر سپلائی تک نہیں ہے اور آج اس جدید دور میں بھی لوگ جوہڑوں کا پانی پینے کے لئے استعمال کر رہے ہیں انہوں نیکہا کہ اس جدید دور میں بھی پورے تحصیل میں موبائل کا ایک ٹاور تک نہیں ہے اس سے بڑھ کر اہلیان میوند کے لئے حکومت کی نااہلی کیا ہوگی، مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلی بلوچستان و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ بجلی کی دورانیہ کو بڑھا کر بارہ گھنٹے، پینے کے صاف پانی کا انتظام اور موبائل نیٹ ورک کی لئے تحصیل میں ٹاور کی تنصیب کر کے اہلیان میوند کو بھی جینے کا حق دیا جائے ۔