پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کا مختلف این جی اوز کے ساتھ مل کر تمباکو کے متاثرین کی آگاہی کیلئے پروگرام کا انعقاد

جمعرات 17 مئی 2018 21:34

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2018ء) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) نے مختلف این جی اوز کے ساتھ مل کر تمباکو کے متاثرین اور پناہ کے سینئر فزیشن فورم کے درمیان ایک آگاہی پروگرام منعقد ہوا۔ جس میں صدر پناہ میجر جنرل مسعود الرحمن کیانی کی قیادت میں بہت سے سینئر ڈاکٹر ز حضرات نے شرکت کی۔ صدر پناہ میجر جنرل مسعود الرحمن کیانی نے کہا کہ پناہ پچھلے 34 سالوں سے پاکستان میں دل کی بیماریوں کے خلاف جہاد کر رہی ہے اور دل کی بیماریوں کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔

پناہ تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے کوشش کر رہی ہے تاکہ دل کی بیماریوں پر قابو پایا جاسکے۔ ۰۹ فیصد بیماریاں تمباکو نوشی کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔پاکستان میں روزانہ تقریباً5000 لوگ دل کی بیمایوں اور تمباکو نوشی کے مضر اثرات کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہور ہے ہیں اور تقریباً300 افرد موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تمباکو کے متاثرین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمباکو کا استعمال کر کے اپنی زندگی خراب کی اور ہم اب اپنی بیماریوں کے ہاتھوں مجبور ہو کر تمباکو نوشی ترک کر چکے ہیں اور اب بہتر زندگی گزارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان تمباکو متاثرین میں بہت سے ایسے لوگ تھے جن کو تمباکو کی وجہ سے دل کا پرابلم ہوا، پھیپھڑون کا پرابلم، گردے ناکارہ ، گلے کے کینسر اور مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔میجر جنرل مسعود الرحمن کیانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پورے پاکستان سے تمباکو کے متاثرین کو اکھٹا کر رہے ہیں تاکہ ان کہ میڈیا کے سامنے لا کر حکومت پاکستان کو یہ باور کروا سکے کہ ان کے تمباکو کے متعلق قوانین سے پاکستان میں کتنے لوگوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

میجر جنرل مسعود الرحمن کیانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ سروے کے مطابق سگریٹ مہنگا کرنے سے اس کے استعمال میں خاطرخواہ کمی آتی ہے۔حکومت نے پچھلے سال کے بجٹ میں تمباکو کے ریٹ کم کر دیئے جس کی وجہ سے تمباکو نوشوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا اور دل کی بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا ۔ جبکہ پاکستان ٖFCTC کے مطابق بھی تمباکو پر ٹیکس بڑھانے کا پابند ہے۔

ہم حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے لوگوں کو بچایا جائے اور سگریٹ مہنگے کیئے جائے تا کہ ہم پاکستان اعوام کو دل کی بیماریوں سے بچا سکے ۔ صدر پناہ نے ایک قرارداد پیش کی کہ پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) اس سال ۱۳ مئی ورلڈ اینٹی سموکنگ ڈے کی جگہ یوم سیاہ منائے۔ جس کو تمام حاضرین نے سراہتے ہوئے اس قرارداد کو پاس کر دیا۔