ملک بھر میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ و یگر تربیتی اقدامات کیلئے وزارت کا 32کروڑ 61لاکھ کے منصوبہ جات شروع کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد میں خواتین کے لیے پہلی ویمن یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ ماڈل کالج فارگرلز ایف سیون ٹو (پوسٹ گریجوایٹ) کو اسلام آباد میںخواتین کی پہلی یونیورسٹی بنانے کے لیے تیس کروڑ روپے کے فنڈز مختص

جمعرات 17 مئی 2018 21:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2018ء) وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی جانب سے ملک بھر میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ، تربیت کی فراہمی اور اساتذہ کو عالمی ریاضی کانفرنس میں شرکت میں معاونت سمیت دیگر تربیتی اقدامات کے لیے 32کروڑ 61لاکھ روپے پر مشتمل منصوبہ جات شروع کرانے کا فیصلہ کیاگیاہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں خواتین کے لیے پہلی ویمن یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے ، اسلام آباد ماڈل کالج فارگرلز ایف سیون ٹو (پوسٹ گریجوایٹ) کو اسلام آباد میںخواتین کی پہلی یونیورسٹی بنانے کے لیے تیس کروڑ روپے کے فنڈز مختص کردیے گئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق وزارت وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کے چھ جاری اور نو نئے منصوبہ جات کے تحت مجموعی طورپر 4ارب 33کروڑ65لاکھ8ہزار روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت کے تحت نجی شعبہ کی معاونت سے ووکیشنل سکولز قائم کرنے کے لیے نو کروڑ تیس لاکھ روپے، مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے تحت سال 2014ء سے جاری منصوبہ کے لیے مزید دس کروڑ روپے ، بلوچستان ، فاٹا میں کیڈٹ کالجز قائم کرنے اور معیاری تعلیم فراہمی کے لیے دس کروڑ روپے،اساتذہ کی تربیت کے ادارے نیشنل ٹیچر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے لیے دس کروڑ روپے جبکہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ کے لیے پانچ کروڑ روپے مانگے گئے ہیںاسی طرح ملک بھر کے امتحانی نظام کو سنٹرلائزڈ کرنے کے لیے پچیس کروڑ روپے، این سی اے میں انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن پر سترہ کروڑ پچاس لاکھ روپے، پسرور میں خواتین کے پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ کے لیے اڑھائی کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے تحت اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون ٹومیں قائم اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز(پوسٹ گریجوایٹ) کو اپ گریڈ کرتے ہوئے پہلی ویمن یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان کیاہے ،ذرائع نے بتایاکہ سال2014ء میں سنٹرڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظورکردہ منصوبے کا تخمینہ لاگت 99کروڑ84لاکھ 36ہزارروپے لگایا گیا تھا جبکہ جون2018ء تک اس منصوبہ کی مد میں 11کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے،ذرائع نے بتایاکہ تخمینہ لاگت کے تحت باقی ماندہ 88کروڑ 84لاکھ36ہزار روپے میں سے رواںمالی سال 2018-19ء کے لیے 30کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ کالج کے دو حصے ہیں جن میں پریپ کلاس سے لے کر ماسٹرز لیول تک کی کلاسیں پڑھائی جاتی ہیں جبکہ یہاں پرپڑھنے والی ہزاروں طالبات کو بہترین اعلیٰ تعلیم کی فراہمی اور ایسے والدین جو اپنی بچیوں کو مخلوط تعلیم کے حامل اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھانے سے کتراتے ہیں ایسے والدین کی بچیوں کو سہولت دینے کے لیے مذکورہ یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جس کا اعلان نو سال قبل اس وقت کے وزیر تعلیم اور موجودہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کیا تھا۔