نریندرمودی کے کشمیر کے دورے سے حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے، مولانا عباس انصاری فلسطینیوں پر حالیہ اسرائیلی بربریت کے خلاف چھتہ بل میںاحتجاج کیاگیا

جمعہ 18 مئی 2018 15:49

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںحریت رہنماء اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری نے بھارتی وزیر اعظم کے دورہ کشمیر پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ نریندر مودی کے دورے سے تنازعہ کشمیر کی اصل حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مولانا محمد عباس انصاری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر سیاہ جھنڈے لہراتے ہوئے لال چوک کی طرف مار چ کریں تاکہ عالمی برداری کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ کشمیری قوم بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے ایما پر کشمیری قوم کاقتل عام جاری ہے لہذانریندر مودی کے کشمیر کے دورے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنماء نے واضح کیاکہ اس دورے کے ذریعے نریندر مودی دراصل عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے اور اس بارے میں اقوام عالم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اور مسئلہ کشمیرکو صرف کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی حل کیاجاسکتا ہے ۔

مولانا عباس انصاری نے بھارتی حکمرانوںپر زوردیا کہ وہ سہ فریقی مذاکرات کے ذریعہ اس دیرینہ تنازعے کو حل کریں۔درایں اثناء اتحاد المسلمین کے زیراہتمام نماز جمعہ کے فوراً بعد چھتہ بل میں نہتے فلسطینیوں پر حالیہ اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں پارٹی کارکنوں کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر القدس لنا، مرگ بر اسرائیل اور مرگ بر امریکہ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیاکہ وہ اسرائیل اور بھارت کاظلم و بربریت رکوانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔