رضاکاروں کوبنگلہ دیشی کیمپوں میں ریپ متاثرہ روہنگیا خواتین کی تلاش

ماں بننے والی خواتین مکمل دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب اموات کا شکار ہوجائیں گی،امدادی ادارے

جمعہ 18 مئی 2018 16:35

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2018ء) دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ میں امدادی کارکنوں کو ریپ کا نشانہ بننے والی حاملہ روہنگیا خواتین کی تلاش ہے، جو میانمار فوج کی جانب سے درندگی کا شکار بنی اور اب مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والی یہ خواتین اور لڑکیاں متوقع طور پر بچوں کو جنم دینے والی ہیں۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق امدادی رضاکار جلد از جلد ایسی خواتین کو تلاش کرنا چاہتے ہیں، جو شرمندگی کے باعث اپنی زچگی چھپانے پر مجبور ہیں، کیوں کہ اس بات کا خطرہ بہت زیادہ ہے کہ ان نومولود بچوں سے لاتعلقی اختیار کرلی جائے گی، یا ماں بننے والی خواتین مکمل دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب اموات کا شکار ہوجائیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں میانمار فوج کے ظلم و ستم کے سبب تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، جس میں ریپ کا شکار ہو کر حاملہ ہوجانے والی خواتین کی تعداد کے بارے میں علم نہیں۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے جنرل سیکریٹری اینڈریو گِلمور نے بتایا کہ گزشتہ برس اگست اور ستمبر میں جنسی تشدد کے واقعات کے باعث اب بہت سے بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔