ڈی جی کسٹمز کے اختیارات سے تجاوز بارے مزید انکشافات سامنے آگئے

گھر میں 6 گاڑیاں موجود، سرکاری گاڑی استعمال نہ کرنے کا جواز بنا کر لاکھوں روپے وصول کررہے ہیں،قومی خزانے سے قیمتی گھاس صحن میں لگوالی،کپڑوں کی دھلائی کا ٹھیکہ راولپنڈی کے سپریٹنڈنٹ کو دیدیا،ذرائع

جمعہ 18 مئی 2018 18:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2018ء) ڈائریکٹر جنرل کسٹمز شوکت علی کی قومی خزانے پر عیاشی اور اختیارات سے تجاوز بارے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ ڈی جی کسٹمز شوکت علی اپنے گھر میں چھ گاڑیاں استعمال کررہا ہے اور سرکاری گاڑی کااستعمال نہ کرنے کا جواز بنا کر لاکھوں روپے تنخواہ کے ساتھ وصول بھی کررہا ہے ۔قومی خزانے سے قیمتی گھاس بھی اپنے صحن میں لگوالی ۔

کپڑوں کی دھلائی کا ٹھیکہ راولپنڈی یونٹ کے سپریٹنڈنٹ کو دیدیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کسٹمز شوکت علی کی قومی خزانے سے لوٹ مار کا سلسلہ بدستور جاری ہے تحقیقاتی اداروں کی طرف سے گھیرا تنگ کئے جانے کے باوجود ڈی جی نے اختیارات کا ناجائز استعمال ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے مصدقہ ذرائع کے مطابق ڈی جی کے گھر پر نان کسٹمز پیڈ چھ گاڑیاں استعمال کی جارہی ہیں ان گاڑیوں کی قیمت کروڑوں روپے ہے اوران کے فرضی نمبر لگائے گئے ہیں ان گاڑیوں کے پٹرول اور ماہانہ مرمت کا خرچہ لاکھوں روپے ہے جو کہ سرکاری خزانے سے کیا جارہا ہے مگر ستم یہ ہے کہ دوسری طرف ڈی جی نے سرکاری گاڑی اور پٹرول استعمال نہ کرنے کا ڈھونگ رچا رکھا ہے اور اس مد میں تنخواہ کے ساتھ ماہانہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے وصول کررہا ہے اسی طرح موصوف نے کوہسار مارکیٹ کے سامنے موجود اپنے گھر میں قیمتی گھاس لگوالی اور اس کا خرچہ بھی سرکاری کھاتے میں ڈال دیا گیا ملک بھر سے کروڑوں روپے بھتہ کی شکل میں وصول کرنیوالا ڈی جی کسٹمز صبح کا ناشتہ ، دوپہر اور شام کا کھانا سرکاری میس سے مفت منگواتا ہے اور سرکاری گاڑی کے ذریعے اس مفت کھابے کا اہتمام روزانہ کی بنیاد پر کیا جارہا ہے کسٹمز کے ایک سپاہی یٰسین نے بھارہ کہو میں لانڈری شاپ بنا رکھی ہے ڈی جی کسٹمز کے کپڑوں کی دھلائی اسی دکان سے ہوتی ہے لیکن اس سپاہی کی مزدوری کی ادائیگی کی ذمہ داری راولپنڈی یونٹ کے سپرٹینڈنٹ حاجی ظہور احمد پر ڈالی گئی ہے بعض اوقات محمد انور کو بھی اس کار خیر میں شریک کیا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :