پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتی ہے، گورنرسندھ

ویلیو ایڈیشن سے ٹیکسٹائل سیکٹرسے بہتر نتائج حاصل ہونگے، صنعتوں کے فروغ ، برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے مواقع یقینی ہیں،محمد زبیر ٹیکسٹائل صنعت کی فعالیت سے برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ۔ ٹیکسٹائل انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کے صدر ہمایوں ظفر سے ملاقات

جمعہ 18 مئی 2018 19:31

پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتی ہے، گورنرسندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2018ء) گورنرسندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتی ہے ، ملکی برآمدات کا بڑاحصہ بھی ٹیکسٹائل مصنوعات پر مشتمل ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس صنعت کو مزید فعال کیا جائے اس ضمن میں ویلیو ایڈیشن سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے بہتر نتائج اخذ کئے جا سکتے ہیں ،ویلیو ایڈیشن سے ٹیکسٹائل صنعت کے فروغ ، برآمدات اور روزگار کے مواقعوں میں اضافہ یقینی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہائوس میں ٹیکسٹائل انسٹیٹیوٹ آف پاکستان (TIP) کے صدر ہمایوں ظفر سے ملاقات میں کیا ۔ اس موقع پر ٹی آئی پی کے کوالٹی انہاسمنٹ سیل کے ڈین / ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد الجبار بھی موجود تھے ۔ ٹیکسٹائل صنعت کی فعالیت کے ضمن میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ ٹیکسٹائل صنعت کی اہمیت کے باعث ہی اس شعبہ کے لئے علیحدہ وزارت تشکیل دی گئی ہے جو مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ برآمدات میں اضافہ کے لئے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد حصہ ٹیکسٹائل مصنوعات پر مشتمل ہے جبکہ یہ صنعت 38 فیصد روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بھی ہے ، اس صنعت کے مسائل کے حل سے اس سے منسلک تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بھی فائدہ ہوگا ، گذشتہ چند برس کے مقابلہ میں اس مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل صنعت کی مزید فعالیت سے برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 2013 ء کے مقابلہ میں آج کا پاکستان با لکل مختلف ہے پورے ملک میں امن و امان اورتوانائی کی صورتحال بہت بہتر ہے ، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے ساز گار ماحول دستیاب ہے ۔گورنرسندھ نے امید ظاہر کی کہ ویلیو ایڈیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکسٹائل صنعت مزید بہتر انداز میں فعال ہو سکے گی با الخصوص اس کے 6 سب سیکٹرز اسپیننگ ، ویونگ ، پروسیسنگ، پرنٹنگ، گارمنٹس مینو فیکچرنگ اور یارن مینو فیکچرنگ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹی آئی پی ٹیکسٹائل سائنس میں اعلیٰ معیار کے ماہرین تیار کررہا ہے،ادارہ سے ٹیکسٹائل ڈیزائن ٹیکنالوجی ، ٹیکسٹائل منیجمنٹ اینڈ مارکیٹنگ ، مینو فیکچرنگ اینڈ مرچنڈائزنگ، فیشن ڈیزائن منیجمنٹ اور انڈسٹریل مینو فیکچرنگ اینڈ منیجمنٹ کے گریجویٹس اندرون و بیرون ملک پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آئی پی کے مسائل کے حل کے لئے متعلقہ حکام سے بات کروں گا تاکہ ادارہ مزید فعال انداز میں کام کرسکے ۔

ملاقات میں ٹی آئی پی کے صدر ہمایوں ظفر نے گورنرسندھ کو بتایا کہ 500 سے زائد طلبہ ٹی آئی پی میں مختلف فیکلٹیز میں زیر تعلیم ہیں ، ٹیکسٹائل صنعت کی موجودہ صوورتحال پر ٹی آئی پی نے ایک کانفرنس کا انعقاد بھی کیا تھا جس میں اندرون و بیرون ملک سے ماہرین نے شرکت کی تھی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹی آئی پی کے گریجویٹس بنگلہ دیش ، سری لنکا اور ویت نام کی ٹیکسٹائل صنعت میں اہم ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔ انہوں نے مسائل کے حل میں تعاون کی یقین دہانی پر گورنرسندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ٹی آئی پی کے مسائل جلدحل ہو ں گے ۔