بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے، قاری محمد عثمان

چیف جسٹس کے ایکشن کی سزا شہریوں کو دینا جہاں سخت ترین ظلم ہے وہاں عدالتی حکم کو ہوا میں اڑا دینے کے مترادف بھی ہے

جمعہ 18 مئی 2018 20:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2018ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ گرمی کی شدت اور ماہ مبارک کے آغاز سے کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔ چیف جسٹس کے ایکشن کی سزا شہریوں کو دینا جہاں سخت ترین ظلم ہے وہاں عدالتی حکم کو ہوا میں اڑا دینے کے مترادف بھی ہے ۔

رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ایک گھنٹہ ہو تب بھی ناقابل برداشت عمل ہے۔ وہ ڈی آئی جی ایسٹ ذوالفقار لاڑک سے ملاقات کے بعد احباب سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر القرآن کورسز نیٹ ورک کے چیئرمین الطاف حسین موتی ،حافظ انعام میمن ،قاری ریحان، قاری جمیل خان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ماہ مبارک اپنے دامن میں رحمتوں ،برکتوں اور نعمتوں کی بہاریں لیکر آتا ہے جسمیں فرائض کا درجہ 70 گنا بڑھا دیا جاتا ہے، جبکہ نوافل فرائض کے برابر کردیئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

پورے سال کے طویل انتظار کے بعد ماہ مبارک میں شہری تمام مصروفیات ترک کر کے عبادات میں مصروف ہوجاتے ہیں مگر کے الیکٹرک انتظامیہ نہ جانے کس جرم کی سزا کے طور پر شہریوں کی بجلی بند کرکے جہاں شہریوں کو اذیت پہنچا رہی ہوتی ہے وہاں مسلمانوں کی بددعائیں لیکر اپنی دنیا وآخرت کی تباہی کا سبب بن رہی ہے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ کے الیکٹرک(اس محاورے سے بچنے کے فوری اقدامات کرے کہ" 100 پیاز بھی کھانے پڑیں اور 100 چھتر بھی) کی ظالمانہ پالیسیوں اور عوام دشمنی پر اگر ایک بار شہریوں نے سڑکوں کا رخ کرلیا تو پھر زمین پر کے الیکٹرک کے سربراہان اور انتظامیہ کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ بغیر ریڈنگ کے آور بلنگ اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کا وطیرہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے شہری پہلے ہی سے پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں ۔بجلی کی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کے باعث رہی سہی کسر کے الیکٹرک کی ظالمانہ پالیسیوں سے نکل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر ظالمانہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم نہ کی گئی تو کے الیکٹرک شہریوں کے غیظ و غضب سے نہیں بچے گا۔