امریکی سفارت خانے کی یروشلیم منتقلی عالمی قوانین کے منافی ہے،عادل الجبیر

عالمی سطح پر امریکی فیصلہ مسترد کیا جاچکا، مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت میں تبدیلی کا کوئی قانونی جواز نہیں،سعودی عرب فلسطینی کاز کی حمایت جاری رکھے گا،سعودی وزیر خارجہ

جمعہ 18 مئی 2018 21:41

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مئی2018ء) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی یروشلیم منتقلی عالمی قوانین کے منافی ہے،عالمی سطح پر امریکی فیصلہ مسترد کیا جاچکا، مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت میں تبدیلی کا کوئی قانونی جواز نہیں،سعودی عرب فلسطینی کاز کی حمایت جاری رکھے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر امریکی فیصلہ مسترد کیا جاچکا، مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت میں تبدیلی کا کوئی قانونی جواز نہیں۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر قاہرہ میں عرب وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں اظہار خیال کررہے ہیں۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس میں منتقلی بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے،ہم امریکا کے اس اقدام کے مسترد کرتے ہیں اور اس کو فلسطینی مفادات کے خلاف متعصبانہ سمجھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جمعرات کو عرب وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے ۔

اجلاس میں امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف تشدد آمیز کارروائیوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر امریکا کے اس فیصلے کو مسترد کردیا گیا ہے اور مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت میں تبدیلی کی کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

ان کا اشارہ امریکا کے یروشلیم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی جانب تھا۔انھوں نے اس موقف کا اعادہ کیا کہ فلسطینی کازکی حمایت سعودی مملکت کی اولین ترجیح ہے اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز یہ بات زور دے کر کہہ چکے ہیں کہ سعودی عرب فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے حمایت میں کسی تردد کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔