فلمی صنعت اور ثقافتی ورثہ کی بحالی کی کوششوں کے سلسلہ میں گرینڈ ایوننگ نیشنل آئیکون گالا کا انعقاد

پہلا ’’نیشنل آئیکون ایوارڈ‘‘ شو سات دہائیوں پر مشتمل پاکستانی پرفارمنگ آرٹ کی بھرپور اور فعال تاریخ کو منانے کیلئے منعقد کیا گیا آرٹسٹ صرف اپنا کردار ادا نہیں کرتے بلکہ معاشرے کی سمت کا تعین بھی کرتے ہیں‘ فنکار پاکستان کا چہرہ ہیں اور ان لوگوں کے تنوع اور گونج سے پاکستان پہچانا جاتا تھا ، نوجوان فنکار ملک کا چہرہ ہیں، سینئر فنکاروں کی خندہ پیشانی اور رہنمائی سے وہ پیشہ وارانہ عروج حاصل کر رہے ہیں اور نسل نو سے جڑے ہوئے ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا خطاب

جمعہ 18 مئی 2018 23:12

فلمی صنعت اور ثقافتی ورثہ کی بحالی کی کوششوں کے سلسلہ میں گرینڈ ایوننگ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2018ء) فلمی صنعت اور ثقافتی ورثہ کی بحالی کی کوششوں کے حصہ کے طور پر وزارت اطلاعات و نشریات نے گرینڈ ایوننگ نیشنل آئیکون گالا منعقد کیا جس کا مقصد پاکستانی فلم، ٹی وی، ریڈیو، موسیقی اور پرفارمنگ اور بصری فنون کے مختلف شعبوں میں گذشتہ 70 سال کے دوران شاندار کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کرنا تھا۔

پہلا ’’نیشنل آئیکون ایوارڈ‘‘ شو سات دہائیوں پر مشتمل پاکستانی پرفارمنگ آرٹ کی بھرپور اور فعال تاریخ کو منانے کیلئے منعقد کیا گیا تاہم اس کی ترتیب میں مختلف پروگرام شامل تھے جس میں اس وقت کی نسل کے موسیقاروں کے قومی بیانیہ کی تشکیل میں کردار اور ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

فنکار کمیونٹی نے ایوارڈ شو میں پرفارمنگ آرٹس کے لیجنڈ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے بھرپور شرکت کی جنہوں نے اس صنعت کی بنیادوں کیلئے جدوجہد اور ہونہار ٹیلنٹ تلاش کیا جنہوں نے اس وقت اپنے دور کے ناظرین کے دل و دماغ پر حکمرانی کی۔

ان تمام کی خداداد صلاحیتوں اور شاندار خدمات کا اعتراف کیا گیا جنہوں نے دہائیوں سے مشکل ترین وقت میں ہماری قومی تاریخ، ہم آہنگی اور اجتماعیت کو فروغ دیا۔ ایوارڈ جیتنے والے فنکاروں میں سہیل رانا، کنول نصیر، ثریا ملتانیکر، زیبا، شعیب ہاشمی، قوی خان، خواجہ نجم الحسن، عابدہ پروین، نعیم طاہر، یاسمین طاہر، شکیل، حسینہ معین، عرفان کھوسٹ، سرمد کھوسٹ، انجمن، نعمان اعجاز، مرینہ خان، ہمایوں سعید، صباء حمید، بہروز سبزواری، فردوس جمال، بابرا شریف، فیصل رحمن، سیّد نور، افضل خان (ریمبو)، سلطانہ صدیقی، روبینہ اشرف، اشرف خان اور صباء قمر شامل ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آرٹسٹ صرف اپنا کردار ادا نہیں کرتے بلکہ معاشرے کی سمت کا تعین بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنکار پاکستان کا چہرہ ہیں اور ان لوگوں کے تنوع اور گونج سے پاکستان پہچانا جاتا تھا اور اب نوجوان فنکار ملک کا چہرہ ہیں۔ سینئر فنکاروں کی خندہ پیشانی اور رہنمائی سے وہ پیشہ وارانہ عروج حاصل کر رہے ہیں اور نسل نو سے جڑے ہوئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ فنکار لوگوں کے دلگیری اور رویوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اور معاشرہ سے سماجی برائیوں کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، فنکار اقدار پر زور دے کر معاشرہ میں مثبت تبدیلی کیلئے قابل قدر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی سے محروم رکھا گیا اور فنکاروں کی آواز دبائی گئی، اظہار رائے ہر شہری کا حق ہے، فنکاروں کی خاموشی سے بیرونی دنیا کو مثبت پیغام نہیں جاتا، ہمیں پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گذشتہ 30 سے 35 سالوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے جس سے اس کا تشخص بری طرح مجروح ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت، ورثہ، تہذیب اور مقامی زبانوں کو فروغ دینے کیلئے مربوط اور پائیدار کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے کئی سال بعد سپانسرز کے ایک گروپ سے مل کر نیشنل آئیکون گالا کا انتظام کیا، اہم بات یہ ہے کہ فنکاروں کو اپنے خیالات اور ایک دوسرے کو سراہنے کیلئے اس طرح کے پلیٹ فارم پر مل بیٹھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سکرین ٹورازم سے پاکستان کے تشخص کو نمایاں انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے فنکار برادری سے کیا گیا وعدہ پورا اور پہلی فلم اور ثقافت پالیسی کا اعلان کیا جس میں فلم سازی کے آلات پر درآمدی ڈیوٹی معاف کی گئی ہے اور ٹیکس مراعات دی گئی ہیں اور اس کو بجٹ کا حصہ بھی بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فنکار پالیسی میں پیش کی گئی مراعات سے فائدہ اٹھاتے ہیں تو اس سے فلمی صنعت کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی اور پاکستان کا نام روشن ہو گا۔ انہوں نے وزارت اطلاعات و نشریات اور پاکستان ٹیلی ویژن کی ٹیم کی کامیاب گالا کے انعقاد پر تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ منتظمین کو درپیش مختلف مسائل کے باوجود اس گالا کا انعقاد اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ حکومت پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنائے گی۔ یہ شاندار تقریب لوک فنکار عارف لوہار، زوئی ویکا جی، باگا گروپ اور فنکاروں کے نمایاں گروپوں کی موسیقی اور ڈانس پرفارمنس کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء تقریب سے محظوظ ہوئے جہاں نامور فنکاروں نے سب کو مسحور کیا۔