نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ، راؤ انوار عدالت میں پیش

اے سی صحیح نہیں ہے ، پسینہ آ رہا ہے ۔ راؤ انوار کے عدالتی کمرے میں نخرے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 مئی 2018 10:49

نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ، راؤ انوار عدالت میں پیش
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 مئی 2018ء) : سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو آج نقیب اللہ قتل کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق راؤ انوار کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں لایا گیا ، انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر ملزمان کو بھی پہنچا دیا گیا ، تفتیشی افسر نے عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی سی ڈی اور دیگر شواہد پیش کیے۔

بند کمرے میں کیس کی سماعت پر راؤ انوار نے کہا کہ کیا اے سی صحیح نہیں ہے؟ پسینہ آ رہا ہے ۔ راؤ انورا کے سوال پر وکیل صفائی عامر منصوب نے کہاکہ پنکھا چلا دیں گرمی زیادہ ہے جس پر عدالتی اسٹاف نے کمرہ عدالت کے پنکھے چلا دئے۔ عدالت آنے پر راؤ انوار نے کمرہ عدالت میں موجود اپنے پیٹی بھائیوں سے گپ شپ بھی کی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ راؤ انوار پر قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا الزام ہے۔

نقیب اللہ قتل کیس میں منظر عام سے غائب رہنے کے بعد سابق ایس ایس پی ملیر 21 مارچ کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے، عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر کی جانب سے حفاظتی ضمانت کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اتنے دلیر بنتے تھے، آپ تو خود مجرموں کو پکڑتے تھے۔ آپ کہاں چھُپے رہے؟ راؤ انوار کے پیش ہونے پر ان کے وکیل نے کہا کہ راؤ انوار نے خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ راؤ انوار نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کرکے کوئی احسان نہیں کیا۔

خیال رہے کہ قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار19 جنوری سے مفرور تھے اور پولیس کو مطلوب تھے لیکن پولیس ان کو ڈھونڈنے میں ناکام رہی تھی۔