سبیکا کی میت کو پیر تک پاکستان بھجوانے کا انتظام کر دیں گے۔ عائشہ فاروقی

ہم میڈیکل سینٹر اور انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہیں، سبیکا کی میت کو جلد پاکستان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قونصل جنرل عائشہ فاروقی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 مئی 2018 12:02

سبیکا کی میت کو پیر تک پاکستان بھجوانے کا انتظام کر دیں گے۔ عائشہ فاروقی
ٹیکساس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 مئی 2018ء) :امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سانتا فے کے ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوئے جن میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی شامل تھی۔ ہوسٹن میں قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے سبیکا کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبیکا کے والدین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبیکا کے والدین کی خواہش ہے کہ اس کی میت کو جلد از جلد پاکستان پہنچا دیا جائے جس کے لیے ہم میڈیکل سینٹر اور انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں اُمید ہے کہ ایک سے دو روز میں ضروری کارروائی مکمل کر کے میت کو پاکستان روانہ کر دیا جائے گا۔میت روانگی میں تاخیر کی وجہ ہوسٹن سے پاکستان کے لیے کوئی براہ راست پرواز نہ ہونا بھی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم میت کی پاکستان روانگی کے لیے ائیر لائن سے بات کریں گے۔ عائشہ فاروقی نے کہا کہ سبیکا شیخ کی میت کو پاکستان بھجوانے کے لیے حکمت عملی مرتب کر لی ہے ، اور اس معاملے پر پیش رفت سے متعلق کل آگاہ کریں گے۔

ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے ایک سے دو روز لگیں گے لیکن ہماری کوشش ہو گی کہ پیر تک میت کو پاکستان کے لیے روانہ کر دیا جائے۔یاد رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سانتافے کے ہائی اسکول میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ سے ایک پولیس افسر بھی زخمی ہوا ، جبکہ فائرنگ کرنے والے شخص سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

حملہ آور سے متعلق بتایا گیا کہ وہ مبینہ طور پر اسکول کا طالب علم ہی ہے جس نے کلاس میں گُھس کر شاٹ گن سے طلبا پر فائرنگ کردی۔جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ 17 سالہ سبیکا کراچی کے علاقہ گلشن اقبال کی رہائشی تھی اور تین بہنوں سے بڑی تھی۔ سبیکا نے اپنی سیکنڈری کی تعلیم کراچی کے ایک پبلک اسکول سے حاصل کی۔ سبیکا امریکہ میں یکم اگست 2017ء سے کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی پروگرام (Kennedy-Lugar Youth Exchange and Study (YES) programme) کے تحت تعلیم حاصل کر رہی تھی اور اگلے ماہ وطن واپس آنے والی تھی۔

سبیکا کے والد نے بتایا کہ اس نے 9 جون کو واپس آنا تھا۔ اس نے 9 جون کو واپسی اسی لیے رکھی تھی تاکہ وہ ہم سب کے ساتھ عید الفطر منا سکے۔ سبیکا کے بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سبیکا سب سے پیار کرتی تھی۔ وہ گھر واپس آنے کے لیے بالکل تیار تھی،