بھارت ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر کشمیر کے زمینی حقائق تسلیم کرے، جنگ بند ی کا بھارتی اعلان دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں، سید علی گیلانی

ہفتہ 19 مئی 2018 14:03

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے کبھی بھی بھارت کے جبری قبضے کو قبول نہیں کیا ہے اورجب تک انہیں اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتاوہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے، جنہیں قابض انتظامیہ نے گزشتہ آٹھ برس سے سرینگر میں گھر میں نظر بند رکھا ہے، ایک بیان میں کہا کہ کشمیر سڑک ، پانی ، بجلی ، ملازمتوں یا دیگر مراعات کا نہیں بلکہ ڈیڑھ کروز کے لگ بھگ کشمیریوں کے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے حق خود ارادیت کے تناظر میں اس مسئلے کے حل کے لیے کئی قراردادیں پاس کر کھی ہیں جبکہ عالمی برادری بھی جموںوکشمیر کو ایک متنازعہ خطے کے طور پر تسلیم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدے پورے کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے بل پر ان کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے اور گزشتہ ستر برس کے دوران اس نے چھ لاکھ سے زائد کشمیریوںکو شہید کیا۔

انہوں نے کہا کہ طاقت اور جبر و استبداد کی بھارتی پالیسی کے باعث کشمیر ی نوجوان سرفروشی کی راہ اپنانے پر مجبو ر ہیں اور اس وقت اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان تحریک آزادی کے راستے میں اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیر کے زمینی حقائق قبول کرے اور کشمیریوںکو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے۔

انہوںنے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے حالیہ قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور بھارت فلسطین اور کشمیر میں نہتے شہریوں کابے دریغ خون بہا رہے ہیں جس پر عالمی برادری اور اداروں کی خاموشی انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کا جو اعلان کیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی اور ڈھونک کے سوا کچھ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قدغنیں اور پابندیاں مسلسل نافذ ہیں حتی ٰ کہ لوگوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی سے بھی روکا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ انہوں نے رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد جانا جانا چاہا تو گھر کے مرکزی دروازے کے باہر تعینات بھارتی پولیس اہلکاروں نے انہیں روک کر مسجد نہیں جانے دیا۔