عراقی انتخابات کااعلان، ایرانی مداخلت کے مخالف مقتدیٰ الصدر کا اتحاد کامیاب قرار

مقتدیٰ الصدر کے اتحاد کی 54،سابق وزیر اعظم حیدرالعبادی کا اتحاد 42 نشستیں حاصل کرسکا،الیکشن کمیشن

ہفتہ 19 مئی 2018 16:53

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) عراق کے الیکشن کمیشن نے کہاہے کہ مہدی آرمی نامی ملیشیا کے سابق شیعہ سربراہ مقتدیٰ الصدر کے اتحاد نے ملک کے پارلیمانی انتخابات جیت لیے ہیں۔مقتدیٰ الصدر ملک میں ایران کی مداخلت کے شدید مخالف ہیں، لیکن وہ وزیر اعظم نہیں بن سکتے کیونکہ انھوں نے ان پارلیمانی انتخابات میں بطور امیدار حصہ نہیں لیا تھا۔

تاہم امید کی جا رہی ہے کہ وہ عراق کی نئی حکومت تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔عراق کے پارلیمانی انتخابات میں ملک کے سابق وزیراعظم حیدر العبادی کی جماعت نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔برطانوی ٹی وی کے مطابق عراقی حکومت کی جانب سے گذشتہ سال دسمبر میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے خلاف جنگ میں کامیابی کے اعلان کے بعد یہ پہلے پارلیمانی انتخابات ہیں۔

(جاری ہے)

عراق کے الیکشن کمیشن کی جانب سے ہفتے کی صبح جاری کیے جانے والے نتائج کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے اتحاد نے 54 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ سابق وزیر اعظم حیدرالعبادی کا اتحاد 42 نشستیں حاصل کر سکا۔عراق کے الیکشن کمیشن کے مطابق ایران کا حامی فتح اتحاد 47 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے دوسری نمبر پر رہا۔مقتدیٰ الصدر کا اتحاد حکومت سازی کے لیے پارلیمان کی 329 میں سے 55 سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد اسے اب اتحادی حکومت چلانے کے لیے مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی کے اتحاد کی شکست کی بڑی وجہ ووٹروں کی جانب سے عام زندگی میں جاری بدعنوانی کے خلاف ان کے عدم اطمینان کو ظاہر کیا جا رہا ہے۔عراق کے الیکشن کمیشن کے مطابق 12 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 44.5 رہا جو گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔