ہماری جماعت 2018 کے انتخابات میں چاروں صوبوں اور وفاق سے اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی، پروفیسر سیف اللہ خالد

اگر ہماری جماعت کی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن ہو گئی تو ہم اپنے انتخابی نشان سے حصہ لیں گے بصور ت دیگر ہم اپنے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں کھڑے کریں گے ہمار ا مقصد ملک میں اتحاد ویکجہتی پیدا کر کے محروم طبقے کو ان کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، صدر ملی مسلم لیگ

ہفتہ 19 مئی 2018 19:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2018ء) ملی مسلم لیگ کے مرکزی صدر پروفیسر سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ ہماری جماعت 2018 کے انتخابات میں چاروں صوبوں اور وفاق سے اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی اگر ہماری جماعت کی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن ہو گئی تو ہم اپنے انتخابی نشان سے حصہ لیں گے بصور ت دیگر ہم اپنے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں کھڑے کریں گے ہمار ا مقصد ملک میں اتحاد ویکجہتی پیدا کر کے محروم طبقے کو ان کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو دورہ کوئٹہ کے دوران کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر میر عارف با دینی، میر معظم شا ہوانی، میر شاہجہان گرگناڑی، ڈاکٹر ہارون، رانا محمد اشفاق سمیت دیگر بھی موجود تھے پروفیسر سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ ہم نے 7 اگست2007 کو ملی مسلم لیگ کا قیام عمل میں لایا اور ہم نے چار نکاتی منشور پیش کیا ہے تاکہ ملک میں جاری کرپشن اقرباء پروری کو روک کر پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے حصول اور نظریہ پاکستان کے مطابق ملک اور قوم کو آگے بڑھا کر اتحاد ویکجہتی کو فروغ دے کر ملک میں جاری افراتفری کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنی جماعت کی یونین کونسل کی سطح تک رسائی حاصل کر کے محروم طبقات کی نمائندگی کرے انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے پاکستان کی خارجہ وداخلہ پالیسی کشمیر سے جڑی ہوئی ہے ہمارے ملک کے حکمرانوں نے نظریہ پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی اور اس میں بیرونی طاقتیں سازش کر رہی ہے ہم نے نظریہ پاکستان کو کسی صورت بھی کمزور نہیں ہونے دینا ہم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیساتھ کھڑے ہیں ملک میں امن کے قیام کو یقینی بنا کر بلوچستان کی پسماندگی اور عوام میں پائے جانیوالے احساس محرومی کو دور کرینگے کیونکہ پاکستان کا مستقبل کا بلوچستان سے جڑا ہوا ہے چاروں صوبوں میں ہماری جماعت کی نمائندگی موجود ہے آج ہمارے ملک کے نوجوا ن احساس کمتری کا شکار ہے اسی طرح اقلیت کے حقوق کے تحفظ سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لو گوں کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے جماعت کی رجسٹریشن کے لئے الیکشن آف پاکستان میں درخواست دی جہاں پر وزارت داخلہ نے مختلف ممالک کی جانب سے موقف پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور دیگر ممالک کو ہماری جماعت سے خطرہ ہے حالانکہ پاکستان آزاد، خود مختار ملک ہے اور ہم اس میں قانونی تقاضوں کے مطابق سیاست کرنا چا ہتے ہیں لیکن ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی جارہی ہے اگر رجسٹریشن ہوگئی تو جماعت کے نشان پر وفاق اور چاروں صوبوں میں ہم اپنے نمائندوں کو کھڑا کرینگے اگر رجسٹریشن نہ ہو سکی تو ہم آزاد حیثیت سے اپنے نمائندے الیکشن میں اتاریں گے انہوں نے کہا ہے کہ آج کرپشن اور اقرباء پروری نے ملک کی جڑوں کو کھو کھلا کر دیا ہے لیکن ہم کرپشن، اقرباء پروری اور دیگر مسائل سے ملک اور قوم کو چھٹکارا دلائیں گے۔