آئندہ الیکشن کو سلیکشن میں تبدیل کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہو گی،سردار حسین بابک

ایک لاڈلے کو’’ آوٹ‘‘ اور دوسرے کو ’’اِن‘‘ کرنے کی پالیسی سے ملک کو شدید نقصان ہو گا،جمہوریت کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے،صوبائی جنرل سیکرٹری اے این پی

ہفتہ 19 مئی 2018 19:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن کو سلیکشن میں تبدیل کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہو گی ، ملک کے تمام مسائل کا حل صرف جمہوریت میں ہے ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مرکز میں عجیب کھیل جا ری ہے ایک لاڈلے کو’’ آوٹ‘‘ اور دوسرے کو ’’اِن‘‘ کرنے کی پالیسی سے ملک کو شدید نقصان ہو گا ، انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو نقصان ملک کو ہو گا،انہوں نے واضح کیا کہ سہاروں کی بنیاد پر سیاست اور اقتدار تک پہنچنے والے والے عوام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ،انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر ملک اور خصوصاً خیبر پختونخوا بد حالی کا شکار ہے اور افغانستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات نے تجارتی حجم کو کمزور ترین درجے پر لا کھڑا کیا ہے ،پنجاب کے ووٹ بنک کی خاطر صوبائی حکومت نے قانون سازی کے ذریعے چھوٹے سرمایہ کاروں پر صوبے میں سرمایہ کاری کے دروازے بند کر دیئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن بد قسمتی سے عوام کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ، دہشت گردی سے تباہ حال پختون قوم مرکزی حکومت کی ناانصافی اور صوبائی حکومت کی غیر ذمہ داری کے باعث مسائل کی دلدل میں دھنس چکی ہے ، انہوں نے کہا کہ مرکز کے پاس اختیارات ہونے کی وجہ سے ہم بجلی اور گیس جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اور اگر شفافیت سے بجلی منافع کی رقم ادا کی جائے تو خیبر پختونخوا سب سے مالدار صوبہ بن سکتا ہے ،سردار بابک نے کہا کہ صوبے اور فاٹا میں سستی بجلی پیدا کرنے مواقع ہونے کے باوجود وفاقی حکومت نظر انداز کر رہی ہے جبکہ صوبائی حکومت بجلی آمدن غیر ضروری کاموں میں صرف کرنے میں مصروف ہے ، انہوں نے کہا کہ پری پلان منصوبے کے تحت کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے سرمایہ کاروں کو نوازنے کیلئے صوبے کے مستقل اور قیمتی ذرائع آمدن اونے پونے داموں فروخت کئے جا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پختونوں کو اپنے حقوق کیلئے متحد ہونا پڑے گا ،انہوں نے ماہ صیام کے دوران ہونے والی مہنگائی پر بھی تشویش کا اطہار کیا اور کہا کہ صوبے میں حکومت اور انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں ، جنگل کا قانون رائج ہے پرائس ریویو کمیٹیاں غائب ہیں اور غریب عوام کو گرانفروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ شہری انتظامیہ اور صوبائی حکومت مہنگائی کا نوٹس لے اور عوام پر ظلم کرنے والوں کو نکیل ڈالے۔