کوئٹہ،ملکی بدلتی ہوئی سیاسی حالات کا گہری نظر سے مشاہدہ کر رہئے ہیں،احمد علی کوہزاد

جمہوری طرز عمل ملک میں سیاسی استحکام،امن و امان کی صورتحال میں بہتری اور اداروں کے درمیان اعتماد کا فضا قائم ہو سکتا ہے، سکیرٹری جنرل ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

ہفتہ 19 مئی 2018 21:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2018ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سکیرٹری جنرل احمد علی کوہزاد نے کہا ہے کہ پارٹی بدلتی ہوئی سیاسی حالات کا گہری نظر سے مشاہدہ کر رہی ہے، ہم سمجھتے ہے کہ جمہوریت اور جمہوری طرز عمل جاری رہیں تباہی ملک میں سیاسی استحکام،امن و امان کی صورتحال میں بہتری اور اداروں کے درمیان اعتماد کا فضا قائم ہو سکتا ہے ،اپنء ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عوام کی براہ راست شرکت کے ذریعے ہی جمہوری عمل کو تسلسل حاصل ہوسکتا ہیںسیاسی و جمہوری قیادت اگر حقیقی معنوں میں عوام کی قیادت کرتے ہوئے ان کی درست رہنمائی اوران کی سیاسی عمل میں شرکت کیلئے کردار ادا کریں تو ممکن ہے کہ عوام کو درست قیادت کے انتخاب میں آسانی ہو۔

پارٹی رہنما نے کہا کہ سیاسی جماعیتں اور قیادت مستقل طور پر موجود رہ کر عوام کی ضرورت ان کے مسائل و مشکلات کی نشاندہی جبکہ حکومت اور اسا کے اداروں کے فرائص و ذمہ داریوں کے متعلق ایک ادارے کے طور پر کردار ادا کرتے ہیں انھیں درست طور پر علم ہوتا ہیں کہ کس طرح کے حالات میں کس طرح کا لائحہ عمل اختیار کر کے عوام کی آواز حکمرانوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ کردار HDP نے اپنے قیام کے بعدبخوبی انجام دیا ہے انتہائی نا مساعد و مشکل ترین دور میں ہزارہ قوم کے لئے رہنما جماعت کا کردار ادا کرتے ہوئے قوم کو انتشار و افراتفری سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کیانھوں نے کہا کہ2008 اور 2013 کے انتخابات کے دوران ایک سازش کے تحت ہزارہ قوم پر ایسے نمائندوں کو مسلط کیا گیا جن کا کسی طرح اور کسی سطح پر عوام سے تعلق نہیں رہا،انھوں نے اپنے دوراختیار کے دوران ہزارہ قوم کے سیاسی مسائل کسی سطح پر حل نہیں کئے بلکہ صاحب اختیار ہونے کے بعد ہزارہ قوم کو مکمل طور پر نظر انداز کیا اور بھول گئے کہ یہاں تعلیم،صحت،کھیل اور دیگر سماجی مسائل موجود ہیںاب ایک بار پھر مہم جوئی کرنے والے عناصر پر تول رہے ہیں کہ کس طرح چور دروازے کا ستعمال کرکے قوم پر مسلط ہونے کیلئے راستہ بنایا جائے مگر نہ یہ 2008 اور نہ ہی 2013 کا سال ہے یہ2018 ہے اور آئندہ آنے والا کوئی بھی نمائندہ صرف عوامی تاکید و حمایت کے ذریعے ہی کامیابی حاصل کرسکتا ہیں پارٹی اپنی تاریخ،خدمات اور سیاسی جد و جہد کی بنیاد پر عوام کے پاس جا کر ان سے ووٹ طلب کریگی۔

انھوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پارٹی کے ساتھ وابستہ رہنے والے دوست مہم جوئی کا حصہ بن کر ہزارہ قوم کوانتشار کی طرف کبھی نہیں لے جائیںگے بلکہ دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افراتفری پھیلانے والوں کے عزائم کی ناکامی کیلئے کردار ادا کریںگے۔