نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ ایک فوجی آپریشن سے زیادہ کچھ نہیں تھا‘ کل جماعتی حریت کانفرنس

سید علی گیلانی کا میر واعظ مولوی فاروق، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو خراج عقیدت

اتوار 20 مئی 2018 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ وادی کا دورہ درحقیقت ایک فوجی آپریشن سے زیادہ کچھ نہیں تھاکیونکہ ان کے دورے کے موقع پر یہاں کی پوری آبادی کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنایا گیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت ہمیشہ فوجی طاقت کے ذریعے محکوم کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے اور جب بھی کوئی بھارتی حکمران جموں وکشمیر کا دورہ کرتا ہے تو نام نہاد سیکورٹی کے نام پریہاں قدغنوں اور پابندیوں کا سلسلہ تیز کیا جاتا ہے جس سے پہلے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں افاضہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مشترکہ حریت قیادت کے لالچوک چلوپروگرام پرپابندی اور آزادی پسند راہنماؤں، کارکنوں اور عام نوجوانوں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اظہارِرائے کی آزادی کے حق کو طاقت کے بل پر دبانابھارت کے جمہوری دعوئوں کی نفی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نئی دلی کے اپنے آقائوں کی خوشنوری کیلئے اپنی ہی قوم کے خلاف جنگ چھڑ رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمرانو ں نے محض اپنی کرسی کی خاطر اپنے ضمیر اور غیرت کو گروی رکھا ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں عملاً مارشل لا نافذ ہے اور کٹھ پتلی حکمرانوں کے ’’گولی نہیں بولی‘‘ اور ’’نظریات کی لڑائی‘‘ جیسے نعرے زمین میں دفن ہوچکے ہیں۔ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی، حاجی غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، محمد یوسف نقاش، محمد اشرف لایہ، بلال احمد صدیقی، محمد یاسین عطائی، عمر عادل ڈار، سید امتیاز حیدر بشیر احمد بٹ اور دیگر حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت بڑی تعداد میں عام نوجوان کو گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوںکو تحریک آزادی کے راستے سے ہرگز ہٹایا نہیں جاسکتا۔

ترجمان نے کٹھ پتلی حکومت کو خبردار کیا کہ پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں کے سنگین نتائج نکلیں گے جس کی ذمہ دار وہ خود ہو گی۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ممتاز آزادی پسند رہنمائوں مولوی محمد فاروق ،خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو ان کی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے انکے درجات کی بلندئ کے لیے دُعا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم خون سے سینچی ہوئی تحریکِ آزادی کو جاری رکھنے کے لیے ہمہ تن جدوجہد کریں اور کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھائیںجس سے عظیم اور بے مثال قربانیوں پر حرف آنے کا احتمال پیدا ہو۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ وہ مولوی محمد فاروق کے خاندان کی ان کاوشوں کے دل سے معترف ہیں جو انہوں نے جموں کشمیر میں اشاعت دین کے حوالے سے کی ہیں ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مولوی محمد فاروق کے ساتھ انکی کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں جبکہ خواجہ عبدالغنی لون کے ساتھ بھی انکے طویل مراسم رہے ہیں اور وہ عبدالغنی لون کی فطری صلاحیتوں اور جرأت کی ہمیشہ داد دیتے رہے ہیں۔