سکھر،واٹر ورکس فیز ون اور فیز فور پر سیپکو کی جانب سے بجلی 19 گھنٹے فراہم نہ ہونے کی وجہ سے شہر کے اہم علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر

اتوار 20 مئی 2018 19:00

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) گزشتہ دو دنوں کے دوران واٹر ورکس فیز ون اور فیز فور پر سیپکو کی جانب سے بجلی 19 گھنٹے فراہم نہ ہونے کی وجہ سے شہر کے اہم علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جبکہ بجلی کا بریک ڈائون ، آنکھ مچولی وقفہ وقفہ سے جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق واٹر ورکس فیز I اور فیز IV پلانٹ بندر روڈ پر ہفتہ کو رات 10 بجے سے بجلی کا طویل بریک ڈائون ہوا، جئے شاہ فیڈر، قریشی روڈ فیڈر سے سیپکو افسران سے رابطوں کے بعد ایک بجے رات بجلی جزوی بحال ہوئی ، ایک فیز سے بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پلانٹ مکمل طور پر نہیں چلایا جاسکا، کافی کوششوں کے بعد بجلی بحال کی گئی لیکن وقفہ وقفہ سے بجلی کی بندش،آنکھ مچولی جاری ہے جس کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں خلل واقع ہوا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق 8:45 سے 11:45 تک دوپہر 1:45 سے 4:45 شام تک ، 10 بجے رات سے 12:45 تک بجلی تعطل کا شکار رہی ہے ، راج مارواڑی ، لال مشائخ ، نواں گوٹھ ، شمس آباد ، ٹکر محلہ ، اولیاء مسجد ، حسن چوک ، مشن روڈ ، نصرت کالونی نمبر6 ، گھنٹہ گھر اور سوسائٹی کے علاقوں میںفراہمی متاثر ہورہی ہے ۔علاوہ ازیں فیز IV پر راجو مارواڑی پر لائن گزشتہ روز پھٹ جانے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں مدینہ کالونی ، بورڈ آفس، ماکا گوٹھ، ڈگری کالج، فراز ماکو، سٹی بنگلوز میں پانی پائپ لائن کی مرمت کے بعد بحال کردیا گیا ہے جبکہ فیز 4 پر بھی وولٹیج میں کمی بیشی ، بجلی کے تعطل کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں کمی کا امکان ہے، واٹر ورکس انجینئر اکرم عباسی نے سیپکو حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ بجلی معمول کے مطابق ہرر فیز پر فراہم کی جائے تاکہ موسم گرما باالخصوص رمضان المبارک میں پانی کی قلت نہ ہو ، بجلی کے تعطل، وولٹیج میں کمی سے پلانٹ کی مشینری متاثر ہوہی ہے، لہٰذا فوری تدارک کیا جائے تاکہ مشینری بجلی کے جھٹکوں سے بڑی خرابی سے دوچار نہ ہو۔