میٹھے مشروبات کا استعمال ترک، یا کم کردیاجائے توبلڈپریشر کونارمل رکھا جا سکتا ہے، ماہرین طب

پیر 21 مئی 2018 11:30

قصور۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء)معروف ماہرین طب نے طویل تحقیق کے بعد دعویٰ کیاہے کہ جو افراد میٹھے مشروبات کا کثرت سے استعمال کرتے ہیں ان میں بلند فشارخون کی بیماری زیادہ پائی جاتی ہے جبکہ ان مشروبات کا استعمال دل کے دوروں اور شریانوں کی تنگی کا بھی موجب بنتاہے لہذا اگرمیٹھے مشروبات کا استعمال ترک یا اسے انتہائی کم کردیاجائے تونہ صرف بلڈپریشر کونارمل رکھاجاسکتاہے بلکہ اس سے اچانک دل کے دوروں کے امکانات کو8فیصد اورشریانوں کی تنگی کی وجوہات کو5فیصد تک کم کیاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ طبی ماہرین نے انکشاف کیاکہ انہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 900مرد وخواتین حضرات جن کی عمریں25سے 80 سال کے درمیان تھیں پرتفصیلی تحقیق کی توپتہ چلا کہ جو افراد عام خوراک کیساتھ میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں بلڈپریشر بہت زیادہ پایاجاتاہے جبکہ اسی وجہ سے اچانک دل کے دوروں اور شریانوں کی تنگی کے امکانات میں بھی اضافہ دیکھاگیاہے۔