محکمہ زراعت کے کاشتکاروں کوکپاس کی کاشت جلد مکمل کرنے اور کھیتوں میں ناغے پُر کرنے کی ہدایت

پیر 21 مئی 2018 12:42

لاہور۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکارکپاس کی کاشت جلد مکمل کر یں اور کھیت میں جہاں ناغے ہوں پُر کریں۔ ناغے لگانے کے لیے خشک مٹی ہٹا کر خشک جگہ گوڈ کر 5 سے 6 گھنٹے پانی میں بھگوئے ہوئے 3 سے 4 بیج ڈال کر نمدار مٹی سے ڈھانپ دیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ کپاس کے ضرررساںکیڑوں اور وائرس کا حملہ کھالوںاور وٹوں کے کناروںپر موجود جڑی بوٹیوں سے شروع ہوتا ہے۔

لہٰذا کھال اور وٹیں جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں۔ کپا س کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے کپاس کی بہتر کاشت اور ابتدائی نگہداشت بہت اہمیت کی حامل ہے۔کپاس کی کا شت کے لیے مو زوں وقت کا انتخاب بھی انتہا ئی اہمیت کا حامل ہے۔ امسال کپاس کے ماہرین نے مو زوں وقت کاشت 31 مئی تک قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

بیج کے بہتر اگائو، ضرر رساں کیڑوں اور بیماریوں سے پیشگی تحفظ کے لیے بوائی سے پہلے بیج کومحکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کر دہ کیڑے مار اور پھپھو ندکش زہر سے زہر آلود کرنا انتہائی ضروری ہے جس سے فصل ابتداء سے ہی تقریباً ایک ما ہ تک رس چو سنے والے کیڑوں خاص طو ر پر سفید مکھی، تھرپس اور بیماریوں مثلاً جڑ کا گلائو اور سوکا سے محفوظ رہتی ہے علاوہ ازیں بیج کو زہرآلود کر کے کاشت کرنے سے فصل کی بڑھوتری بھی بہتر ہوتی ہے اور فصل بیماریوں سے بھی کم متاثر ہو تی ہے۔

کپاس کے بیج کو زہر آلود کرنے کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہریں اور مقدار استعمال کریں۔ بیجائی کے بعد کپاس کے کھیت میں جڑی بو ٹیوں کے اگائو سے پیشگی تحفظ بہت ضروری ہے کیو نکہ جڑی بوٹیاں کپاس کی فصل کو غیر معمولی نقصان پہنچاتی ہیں۔ جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی کا موجب بنتی ہیں۔ فصل کے نقصان دہ کیڑوں کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرتی ہیں۔ خوراکی اجزاء مثلاً پانی، ہوا، روشنی اور نامیاتی مادوں کے حصول میں فصل کی حصہ دار ہوتی ہیں۔ کپاس کی پتہ مروڑ وائرس اورر ملی بگ کے پھیلائو کا موجب بھی بنتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :