نواز شریف نے سپریم کورٹ کے پاناما کیس فیصلے کو نامناسب اور غیرضروری قرار دیدیا
پیر 21 مئی 2018 13:45
(جاری ہے)
نوازشریف نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل سے متعلق جواب دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی لیکن مجھے جے آئی ٹی کے ممبران پر اعتراض تھا اور یہ اعتراض پہلے بھی ریکارڈ کرایا جب کہ آئین کا آرٹیکل 10 اے مجھے یہ حق دیتا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبران کی سیاسی جماعتوں سے وابستگی ظاہر ہے جس کے ممبران میں بلال رسول سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کے بھانجے ہیں جو (ن) لیگ کی حکومت کے خلاف تنقیدی بیانات دے چکے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ بلال رسول کی اہلیہ تحریک انصاف کی سرگرم کارکن بھی ہیں۔سابق وزیراعظم نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے اپنے کزن کے ذریعے تحقیقات کرائیں جب کہ تحقیقات میں ان کی جانبداری عیاں ہے۔نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبر عامر عزیز بھی جانبدار ہیں جو سرکاری ملازم ہوتے ہوئے سیاسی جماعت سے وابستگی رکھتے ہیں جبکہ وہ پرویز مشرف دور میں میرے اور فیملی کے خلاف نیب ریفرنس نمبر 5 کی تحقیقات میں شامل رہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ایک اور رکن عرفان منگی کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے جنہیں جے آئی ٹی میں شامل کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیراعظم نے ایک اور اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایم آئی اور آئی ایس آئی افسران کا جے آئی ٹی کا حصہ بننا غیر مناسب تھا، موجودہ سول ملٹری تعلقات میں تناؤ کے اثرات جے آئی ٹی رپورٹ پر پڑے۔نواز شریف نے کہا کہ سول ملٹری تناؤ پاکستان کی تاریخ کے 70 سال سے زائد عرصے پر محیط ہے ،ْ پرویز مشرف کی مجھ سے رقابت 1999 سے بھی پہلے کی ہے جنہوں نے جے آئی ٹی رکن عامر عزیز سے حدیبیہ پیپر ریفرنس میں ہمارے خلاف تحقیقات کرائیں۔ نواز شریف نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف علاج کے بہانے بیرون ملک گئے اور اس وقت خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں، ان کے خلاف سنگین غداری کیس کے بعد تعلقات میں مزید بگاڑ پیدا ہوا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈان لیکس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤ میں اضافہ ہوا اور میری اطلاعات کے مطابق بریگیڈیئر نعمان سعید ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کا حصہ تھے جبکہ جے آئی ٹی میں تعیناتی کے وقت نعمان سعید آئی ایس آئی میں نہیں تھے، انہیں آؤٹ سورس کیا گیا کیونکہ ان کی تنخواہ بھی سرکاری ریکارڈ سے ظاہر نہیں ہوتی۔نواز شریف نے سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے حکم کو نامناسب اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے میرا شفاف ٹرائل کا حق متاثر ہوا ،ْ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اختیارات دیے کہ قانونی درخواستوں کو نمٹایا جاسکے، سپریم کورٹ کی طرف سے ایسے اختیارات غیر مناسب اور غیر متعلقہ تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم دس پر مشتمل خود ساختہ رپورٹ غیر متعلقہ تھی، جو ناقابل قبول شہادت ہے، سپریم کورٹ نے یہ نہیں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو بطور شواہد ریفرنس کا حصہ بنایا جائے۔سابق وزیراعظم نے عدالت سے استدعا کی کہ جے آئی ٹی کی طرف سے لکھے گئے ایم ایل ایز عدالت میں پیش نہیں کیے گئے اس لیے ان کی بنیاد پر فیصلہ نہ دیا جائے۔نواز شریف نے کہا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا اور اس موقع پر اپنے دفاع میں گواہ پیش کرنا مناسب نہیں سمجھتا، میں معصوم ہوں، میرے خلاف کیس میں کوئی ثبوت نہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق اپنے جواب میں کہا کہ مجھے پرویز مشرف کے دور آمریت میں جلا وطن کر دیا گیا اور زیادہ عرصہ باہر رہنے کے سبب حدیبیہ پیپر ملز کے طویل مدتی قرض کا علم نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے معاملات میرے مرحوم والد دیکھتے تھے جبکہ جے آئی ٹی میں طارق شفیع کے جمع کرائے گئے حلف نامے کا عینی شاہد نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تفتیش یکطرفہ تھی جس نے شاید مختلف محکموں سے مخصوص دستاویزات اکٹھی کیں، جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لئے بنائی گئی تھی، ریفرنس کے لئے نہیں، نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا جانبدار تھے اور اٴْنہوں نے اپنے کزن اختر راجا کو سولیسٹر مقرر کیا جنہوں نے جھوٹی دستاویزات تیار کیں۔ یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کے گواہ تھے اور وہ اپنا بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں وکیل صفائی خواجہ حارث کی جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح جاری ہے، جس کی آئندہ سماعت منگل 22 مئی کو ہوگی۔مزید اہم خبریں
-
پنجاب ،ضمنی انتخابات کے پیش نظر 10اضلاع میں دفعہ 144نافذ
-
کراچی،غیر ملکی شہریوں کی گاڑی پر خود کش حملہ،2دہشت گرد ہلاک،2سیکورٹی گارڈ سمیت3افراد زخمی
-
بھارت کے قومی انتخابات میں پہلے مرحلے کی پولنگ جاری
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.