باغبان موسم گرما میں پھلدار پودوں کی خصوصی دیکھ بھال کریں،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 21 مئی 2018 17:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق باغبان موسم گرما میں پھلدار پودوں کی خصوصی دیکھ بھال کریں تاکہ اچھی کوالٹی کا پھل حاصل کیا جا سکے۔ ترجمان کے مطابق گرمی اور خشکی سے پھل جھلس جاتا ہے اور اس کا چھلکا پھٹ جاتا ہے جس سے پھل کی خاصیت متاثر ہوتی ہے۔ زیادہ گرمی کی وجہ سے پتوں کے مسام بند ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ضیائی تالیف کا عمل صحیح طور پر نہیں ہوتا اور پودوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

شدید گرمی کی وجہ سے پتے زرد ہو جاتے ہیں اور ان میں سبز مادہ (کلوروفل) نہ ہونے کی وجہ سے پتے نشاستہ یعنی کاربوہائیڈریٹ نہیں بنا سکتے اور اس طرح پھل کی نشوونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ سخت گرمی پھل کے شدید کیرے کا باعث بنتی ہے اور پھل کا بیشتر حصہ مئی اور جون کے مہینوں میں ہی گر جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پودے کے ساتھ ساتھ پھل بھی داغ دار ہو جاتاہے کیونکہ بعد دوپہر گرمی کا زیادہ اثر اسی طرف ہوتا ہے۔

اس قسم کا زیادہ نقصان ترشاوہ پھلوں میں خاص طور پر لیموں، مالٹا اور گریپ فروٹ پر ہوتا ہے۔ کمزور، چھوٹے یا ایسے پودے جن کو پانی کم ملتا ہو گرمی سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ باغبان پودوں کو سخت گرمی سے بچانے کیلئے جنوب مغربی حصے کی طرف جنتر کی باڑ لگا دیں۔ملچنگ کرنے سے زمین کے درجہ حرارت کو معتدل رکھا جا سکتا ہے اور اس طرح سے زمین میں سے پانی کا ضیاع بہت کم ہوتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بڑے پودوں کی 10 سے 12 دن کے وقفہ سے اور چھوٹے پودوں کی 5 سے 6 دن کے وقفہ سے ہلکی آبپاشی کرتے رہیں۔ نئے لگائے گئے پودے گرمی سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان پودوں پر سرکنڈا، پرالی یا ٹاٹ وغیرہ سے سایہ کریں۔نئے باغات میں شروع کے چند سالوں تک جنتر کاشت کریں تاکہ پودوں پر گرمی کا اثر کم ہو۔ گرمیوں کے موسم میں پھل دار پودوں کے تنوں کو نیلا تھوتھا اور چونا کا محلول ملا کر سفیدی کرنے سے گرمی کے اثرات سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے اور اس طرح تنے کا چھلکا پھٹنے سے محفوظ رہتا ہے۔