کراچی،بلدیہ عظمی کراچی انتظامی نااہلی کے باعث ریکوری اہداف حاصل نہیں کرسکا

ریکوری اہداف کھڈے لا ئن لگا کر بلدیاتی اداروں کے بجٹ تیار کرنے کا عمل جاری ہے ،بلدیاتی ادارے اخراجات بڑھانے کیلئے لفظی ہیر پھیر پر مشتمل بجٹ تیار کر رہے ہیں

پیر 21 مئی 2018 21:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2018ء) بلدیہ عظمی کراچی انتظامی نااہلی کے باعث ریکوری اہداف حاصل نہیں کرسکا، جبکہ ریکوری اہداف کھڈے لا ئن لگا کر بلدیاتی اداروں کے بجٹ تیار کرنے کا عمل جاری ہے ،بلدیاتی ادارے اخراجات بڑھانے کیلئے لفظی ہیر پھیر پر مشتمل بجٹ تیار کر رہے ہیں ،اہم آمدنیوں کے ذرائع میں ردو بدل کر کے بجٹ تیار کیا جارہا ہے ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کو بجٹ تیارکرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انتظامی نااہلی کھل کر سامنے آگئی ہے ،میئر کراچی وسیم اختر جہاں اختیارات نہ ہونے کی دہائی دیتے رہے ہیں وہیں وہ حاصل اختیارات سے بھی استفادہ حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ،بلدیہ عظمی کراچی سمیت کراچی کی ضلعی بلدیات ریکوری کے اہداف حاصل کرنے میں بری ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ،شہر بھر میں چارجڈ پارکنگ کے ذریعے شہریوں سے پیسے لئے جاتے ہیں تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی کی چارجڈ پارکنگ میں ریکوری محض پچاس فیصد ہے ،جبکہ کے ایم سی نے مختلف علاقوں میں پارکنگ ٹھیکے پر بھی دے رکھی ہے ،ٹھیکوں پر دی گء چارجڈ پارکنگ سائٹس میں بھی سنگین بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں ،اس کے علاوہ شہر میں بلدیاتی افسران کی سرپرستی میں سینکڑوں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ سائٹس قائم ہیں،جہاں شہریوں سے بلدیاتی ادارے کروڑوں روپے بٹور رہے ہیں ،تاہم یہ سارا پیسہ بلدیاتی اداروں کے افسران کی جیب میں جاتا ہے ،اہم ذرائع آمدنی کے اہداف حاصل نہ کر کے بلدیاتی اداروں نے فنانس رولز کی خلاف ورزیاں کی ہیں ،جبکہ عدم توازن کے باعث پیش کردہ آئندہ بجٹ بلدیاتی اداروں کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے