کراچی،اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہار الحسن نے سندھ بجٹ مسترد کردیا

پرتعیش زندگی گزارنے کے اخراجات بجٹ میں موجود ہیں،،مردم شماری،این ایف سی پرسندھ حکومت نے ن لیگ سے خفیہ معاہدہ کیاہواہے،پانی کے معاملے پرسندھ حکومت اربوں روپے کی اسکیمیں کھا گئی،رہنما م ایم کیو ایم کا اسمبلی میںتقریر

پیر 21 مئی 2018 22:45

کراچی،اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہار الحسن نے سندھ بجٹ مسترد کردیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2018ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے سندھ بجٹ مسترد کردیا ہے ،سندھ اسمبلی میںبجٹ بحث پر تقریر کرتے ہوئے خواجہ اظہا رالحق نے کہا کہ پرتعیش زندگی گزارنے کے اخراجات بجٹ میں موجود ہیں، بجٹ میں صرف اخراجات کو کورکیا گیا ،بجٹ مستردکرتاہوں ،اس سے قبل سندھ اسمبلی میںخواجہ اظہار الحسن اپنے دونوںصاحبزادوں کے ہمراہ آئے ،اسپیکراورممبران اسمبلی نے خواجہ اظہارکے بچوں کوڈیسک بجاکرویلکم کہا،وزیٹرگیلری میں خواجہ اظہارالحسن کے دونوں صاحبزادے بھی تقریرسنتے رہے،خواجہ اظہار نے بجٹ تقریر میںکہا کہ سیدسرداراحمدصاحب اوروزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے تجربہ سے سیکھا ہے، ہم نے حکومت کے ان اقدام کی حمایت کی جو عوام کے مفاد میں تھے،مردم شماری،این ایف سی پرسندھ حکومت نے ن لیگ سے خفیہ معاہدہ کیاہواہے،این ایف سی کے نافذپرسندھ حکومت نے کوئی احتجاج نہیں کیا،انہوں نے کہاکہ وزرا اپنی سیٹ پکی کرتے رہے چمچہ گیری کی بھی حد ہوتی ہے، لیاری میں کامیابی کے جھنڈے کیوں نہیں نظر آئے،پانی کی قلت پوری کرنے کاشرجیل میمن نے وعدہ کیاتھا،شرجیل میمن نے یہاں تک کہاتھاکہ پانی کے میٹرزرکھے ہوئے ہیں،پانی کے میٹرزرکھے تھے تو لگائے کیوں نہیں گئے،پانی کے معاملے پرسندھ حکومت اربوں روپے کی اسکیمیں کھا گئی،اس موقع پر پیپلزپارٹی کے اسیر رکن شرجیل میمن اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور خواجہ اظہار الحسن اور ان کے درمیان تلخ جملوںکا تبادلہ بھی ہوا،شرجیل میمن نے کہا کہ میں خواجہ اظہار کوجواب دینا چاہتاہوں،موقع دیاجائے،ڈپٹی اسپیکرآپ کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دے سکتیں،خواجہ اظہارنے میرانام چاربارلیامجھے بھی بات کرنے دی جائے،مجھے تقریرکرنے دی جائے میں ان کاکچاچٹھا کھول دوں گا،جس پر خواجہ اظہار نے کہا کہ آپ ضرورتقریرکریں آپ کی تقریراسلام آباد میں نیب والے سنناچاہیں گے،تاہم ڈپٹی اسپیکر شہلا رضانے شرجیل میمن کو بولنے کی اجازت نہیںدی،خواجہ اظہار الحسن نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہاکہ آج تک سندھ میں ایک کیوسک پانی کا اضافہ نہیں ہوا، واٹر بورڈ کے درجن بھر چیئرمین تبدیل کر دیے گئے، ڈیفنس میں وزرا کے گھروں پر بھی پانی نہیں آرہا،واٹربورڈمیں موجودساڑھی4ہزارملازمین پراعتراض کیوں ہورہاہے،آپ نوکری دیں تو سرکاری اور ہم نوکری دیں تو غداری،موقع ملاتوواٹربورڈکے ایم سی سمیت تمام اداروں میں مزیدبھرتی کریں گے، میں انٹرنیٹ پر شرجیل میمن اورجام خان شورو کے دعوے چلاوں گا،حکومت نے پورے کراچی کاانفرااسٹرکچرتبدیل کرنیکی بات کی تھی،ایک علاقے کاانفرااسٹرکچر بھی تبدیل نہیں ہوا،ہمیں کہاگیاسٹی گورنمنٹ میں غنڈا گردی سے بل پاس کرائیگئے،،سندھ اسمبلی میں بھی اکثریت کی بنیاد پرغنڈاگردی سے بل پاس کرائے گئے،اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے غنڈا گردی کے لفظ حذف کرا دیے،خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ سندھ میں ہاریوں کے لیے کوئی کھاد بیج پالیسی نہیں،باردانے کیلیے ہاری مظاہرے کرتے رہتے ہیں،شوگر مل مافیا ہاریوں کا گنا بروقت نہ خرید کر نقصان پہنچاتی ہے،ہاریوں کیلیی8 ارب روپے کی اسکیم گزشتہ بجٹ میں تھی اب نہیں، بتایا جائے کہ 8 ارب روپے کہاں گئے،ان کا کہنا تھا کہ پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ کی ایک اسکیم 1522میں 60 ملین خرچ ہوئے، اسی اسکیم پر پھر 9 ملین دوبارہ خرچ کر دیے گئے، کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام 52 فیصدپررکاہواہے لیکن رقم خرچ ہورہی ہے۔

#