نگران وزیر اعظم کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا معاہدہ ہو گیا

نگران وزیر اعظم پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا ، ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 مئی 2018 11:13

نگران وزیر اعظم کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا معاہدہ ہو گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مئی 2018ء) : نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مابین مبینہ طور پر معاہدہ ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران وزیراعظم پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا، اس ضمن میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جمہوریت کو قائم اور ڈی ریل نہ ہونے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر سے میثاق جمہوریت کی طرز کا ایک خاموش معاہدہ کر لیا ہے ، پہلے معاہدے میں بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے لندن میں دستخط کیے تھے اور اب یہ خاموش معاہدہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے حکم پر وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیر پرسن آصف علی زرداری کے حکم کے بعد کیا ، ذرائع کے مطابق اس معاہدے کے تحت نگران وزیر اعظم پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی جس شخص کا نام دے گی وزیرا عظم شاہد خاقان عباسسی اسی کو نگران وزیرا عظم نامزد کرنے کے پابند ہوں گے۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ قربت اختیار کرنے لیے بھی نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی ڈیوٹی ہی لگا رکھی ہے جس کی پہلی قسط پاکستان پیپلز پارٹی اپنا نگران وزیر اعظم مقرر کر کے وصول کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے پیپلز پارٹی کی جانب سے تجویز کردہ نگران وزیراعظم کے لیے دو نام وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دئے، پیپلز پارٹی نے ذکا اشرف اور جلیل عباس کو نگران وزیر اعظم کے عہدے کے لیے تجویز کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے دونوں اُمیدواروں کو الگ الگ ٹیلی فون کیا۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ محنت اور ایمانداری کی بنیاد پر آپ کا نام تجویز کیا ہے، معیشت، بنکنگ اور انتظامی امور میں آپ کی کافی خدمات ہیں، اُمید ہے کہ اگر آپ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے تو کیس کو کوئی شکایت نہیں ہو گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کے عہدے کے لیے تجویز کردہ نام آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے فائنل کیے۔