شہباز شریف کے داماد عمران علی بدعنوانی کے 2 مقدمات میں تیسری مرتبہ طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

نیب نے 21مئی کو طلب کررکھا تھا‘وزیراعلی پنجاب کے داماد3مئی کو جواب داخل کروانے کی بجائے لندن چلے گئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 22 مئی 2018 11:45

شہباز شریف کے داماد عمران علی بدعنوانی کے 2 مقدمات میں تیسری مرتبہ طلبی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 مئی۔2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف بدعنوانی کے 2 مقدمات میں تیسری مرتبہ طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے بتایا جارہا ہے کہ وہ بیرون ملک جا چکے ہیں۔ 3 مئی کو نیب کے لاہور آفس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے بجائے عمران علی یوسف لندن چلے گئے تھے جس کے بعد وہ 7 اور 21 مئی کو طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہیں ہوئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نیب کی تحقیقات میں شامل ہونے سے گریز کررہے ہیں۔

نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ عمران علی یوسف 24 اپریل کو نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پنجاب صاف پانی کمیشن (پی ایس پی سی) اور پنجاب پاور ڈیویلپمنٹ (پی پی ڈی) کی تحقیقات میں پیش ہوئے تھے اور 3 مئی تک کی مہلت طلب کی تھی۔

(جاری ہے)

عمران علی یوسف جان بوجھ کر 3 مئی، 7 مئی اور 21 مئی کو نیب میں پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی پوچھے گئے سوالات کے جواب جمع کرائے جبکہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی دستاویزات یا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیے۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے داماد پر پنجاب صاف پانی کمیشن کے لیے گلبرگ لاہور میں موجود اپنے ذاتی پلازہ کی ایک منزل 2 کروڑ 80 لاکھ روپے سالانہ کرائے پر دینے کا الزام ہے۔تاہم مذکورہ منزل اب پنجاب پاور ڈیویلپمنٹ کمیشن (پی پی ڈی سی) کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اکرام نوید کو فروخت کی جاچکی ہے، جنہوں نے مبینہ طور پر اعلیٰ عہدیداروں کو عمران یوسف کے کہنے پر نوکریاں دیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران علی یوسف 12 کروڑ روپے رقم کی منتقلی کے حوالے سے بھی کسی سوال کا جواب نہیں دے رہے جو نوید اکرام نے انہیں پی ڈی سی کے اکاﺅنٹ سے ادا کیے، نہ ہی انہوں نے نیب میں مذکورہ خرید و فروخت کا کوئی معاہدہ یا رسید جمع کرائی۔خیال رہے کہ مشتبہ رقم نہ صرف ان کے ذاتی اکاﺅنٹ بلکہ کمپنی کے اکاﺅنٹ میں بھی ٹرانسفر کی گئی، اسے عام تجارتی لین دین نہیں کہا جاسکتا، بینک پے آرڈرز سے ظاہر ہوتا ہے کہ رقم اکرام نوید کے اکاﺅنٹ سے نہیں بلکہ حکومتی کھاتے سے ادا کی گئی، جن کے خلاف پہلے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے پر تحقیقات جاری ہیں۔

اس سے قبل بھی پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے اکرام نوید کے خلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کی تھیں جبکہ عمران علی یوسف کو کلین چٹ دے دی گئی تھی، نوید اکرام نیب کی تحویل میں ہیں اور اس وقت سے ان کی ایک ارب روپے مالیت کی جائیداد منجمد ہے۔اس ضمن میں گزشتہ ہفتے نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے حمزہ شہباز سے کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا حصہ بنے بغیر تقرریاں کرنے پر بھی پوچھ گچھ کی گئی اور انہیں جمعرات تک جواب جمع کرانے کی مہلت دی گئی۔

اس کے علاوہ نیب نے 14 ارب روپے کے آشیانہ ہاﺅسنگ اسکینڈل میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو بھی 4 جون کو پیش ہونے کا سمن جاری کیا، جن سے اس اسکیم میں مبینہ طور پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدوں میں کردار ادا کرنے پر پوچھ گچھ کی جائے گی۔