بھارتی سرکار مذاکرات کے نئے آغاز کے لیے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو دورے پر مدعو کرے۔اے ایس دولت
میاں محمد ندیم منگل 22 مئی 2018 11:55
(جاری ہے)
اپنی گفتگو میں اے ایس دولت نے کہا کہ دنیا بھر میں سفارتی اور دفاعی میدان میں نئے زاویے آزمائے جارہے ہیں، کچھ دن قبل تک کون سوچ سکتا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سپریم لیڈر سے بات کرنے پر آمادہ ہوجائیں گے۔
اسی طرح ہمیں بھی عمومی سوچ سے ہٹ کر دیکھنا ہوگا جیسا کہ سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کہا کرتے تھے کہ جنرل باجوہ کو مدعو کیا جائے اور پھر نتائج دیکھیں۔مصنفین نے دونوں ممالک کے عوام میں باہمی تعلقات کو بہتر بنانا نسبتاً آسان قرار دیا جس میں ویزے میں نرمی اور کرکٹ کی بحالی شامل ہے۔پاکستان میں موجود جنرل (ر) اسد درانی نے بھارتی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور اور ان کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے مابین ہونے والی ملاقات ایک نئی سمت کا آغاز تھا جسے دونوں ممالک کی بیوروکریسی نے پنپنے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ میکانزم کے قیام کا معاہدہ دونوں ممالک کے لیے بڑی کامیابی ہوتا لیکن افسوس ایسا ہو نہ سکا۔ علاوہ ازیں بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق جنرل (ر) اسد درانی نے کتاب میں بھارتی قومی سلامتی مشیر برائے وزیراعظم، اجیت دووال کا پاکستان کے حوالے سے بیان تحریر کیا کہ پاکستان سے صرف طاقت کے زور پر نمٹا جاسکتا ہے۔واضح رہے اجیت دووال بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا حصہ رہے اور 2005 میں ریٹائر ہوئے تھے، ان کے بارے میں جنرل (ر) اسد درانی نے بتایا تھا کہ انہوں نے پالیسی میں تبدیلی نہیں کی، ان کا سخت موقف اب بھارتی پالیسی کا حصہ ہے، وہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح چیختے چلاتے اور بیانات دیتے ہیں اصل میں وہ مرچ مصالحہ لگاتے ہیں۔جنرل (ر) اسد درانی نے کتاب میں مزید لکھا کہ اجیت دووال آج کل اس لیے اہم ہیں کیوں کہ نریندر مودی اہم ہیں، وہ تماشا لگانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، میں ان پر دونوں ممالک کے تعلقات بہتر بنانے کے لیے بھروسہ نہیں کرسکتا، اگر وہ لاہور یا اسلام آباد میں پائے گئے تو وہ بھارت کے تو مفاد میں ہوگا لیکن پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے لیے بہتر نہیں ہوگا۔اس ضمن میں جنرل (ر) اسد درانی نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کی پاکستان کے 6 سابق ہائی کمشنرز کے ساتھ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2016 میں ہونے والی اس ملاقات میں 6 پاکستانی ہائی کمشنرز کو مدعو کیا گیا جس کا خیال تھا کہ یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہو گی‘تاہم اجیت دووال کا ان کے ساتھ رویہ خاصہ کرخت تھا انہوں نے ہائی کمشنرز کو مخاطب کر کے کہا کہ ہم آپ پر نظر رکھیں ہوئے ہیں اگر ہماری تحقیقات میں کوئی مثبت پہلو سامنے نہیں آیا اور اگر ہمیں پٹھان کوٹ، ممبئی حملوں کے ساتھ کسی ریاستی کارروائی کی کڑی ملی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔جنرل (ر) اسد درانی نے مزید بتایا کہ ملاقات کے اختتام میں وہ بغیر کسی سے ہاتھ ملائے چلے گئے جو سفارتی روایت کا حصہ ہوتا ہے، اس سے ان کے عزائم کا اظہار ہوگا۔تاہم اس حوالے سے اے ایس دولت نے مختلف موقف دیا اور انہوں نے بتایا کہ میں نے جو دہلی میں سنا وہ اس سے مختلف تھا جو آپ بتا رہے ہیں، اجیت دووال کے سخت گیر رویے کے برعکس ملاقات میں ان کا غیر متوقع طور پر نرم رویہ دیکھ کر ہائی کمشنرز خاصے حیران ہوئے تھے۔مزید گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں پکڑے گئے بھارتی جاسوس کلبھوشن کے بارے میں ایس کے دولت کا کہنا تھا کہ اگر وہ’ ’را“ کا ایجنٹ تھا اور یہ آپریشن ’را‘ کا تھا تو یہ نا مناسب آپریشن تھا۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.