تعلیمی اداروں سمیت کئی پرائیویٹ و سرکاری اداروں کے ذمہ اربوں روپے واجب الادا

نادہندہ اداروں نے یہ رقوم پراپرٹی ٹیکس کے ذیل میں ادا کرنی ہیں ، سی ڈی اے حکام نے کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ، 30 مئی کی ڈیڈ لائن

منگل 22 مئی 2018 17:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2018ء) کئی پرائیویٹ اور سرکاری اداروںبشمول سرکردہ تعلیمی اداروں نے وفاقی ترقیاتی ادارے کو اربوں روپے ادا کرین ہیں جو پراپرٹی ٹیکس کے ذیل میں آتے ہیں۔میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سیکٹر H-10 میں واقع انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد نے سی ڈی اے کو 324.82 ملین روپے ادا کرنے ہیں جو کہ دستاویزات کے مطابق 2002-2018 کے عرصے کے پراپرٹی ٹیکس کے زمرے میں آتے ہیں اس یونیورسٹی نے نکاسی آپ کی مد میں بھی 50 ملین روپے ادا کرنے ہیں۔

سی ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ نے حال ہی میں 10 ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کیا ہے اور الگ نوٹس آئی آئی یو آئی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف اے ال درویشی کو بھیجا گیا ہے جو کہ 2002-18 کے عرصے کی بقایا رقم کی وصولی کے لئے ہے ۔

(جاری ہے)

نوٹس میں آئی آئی یو آئی کی انتظامیہ کو اس بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ 29 جنوری 2018 ء کو سی ڈی اے کے ٹیکس کیس کے خلاف یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی درخواست بھی کورٹ نے منسوخ کر دی ہے اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’نادہندگان کا سٹیٹس‘‘ ادارے کی ساکھ پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے ۔

نوٹس میں سی ڈی اے کے ریونیو ڈائریکٹوریٹ نے آئی آئی یو آئی کی انتظامیہ کو ایک آخری موقع دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سات دنوں کے اندر اندر تمام جائز واجبات ادا کئے جائیں ورنہ اس کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے ۔اسی طرح قائد اعظم یونیورسٹی کے ذمہ بھی سی ڈی اے کو 137.58 ملین روپے واجب الادا ہیں جو 1995 سے 2018 ء تک کے عرصے کے لئے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ہیں ۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے 1995-2017 تک کے عرصے کے لئے 13 کروڑ 47 لاکھ 55 ہزار 61 روپے اور 2017-18 تک کے عرصے کے لئے 2 کروڑ 97 لاکھ 9 ہزار روپے ادا کرنے ہیں ۔ نکاسی آب اور دیگر کی مد میں بھی ادارے نے سی ڈی اے کو 400 ملین روپے ادا کرنے ہیں۔ ذرائع کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ کے ذمہ بھی 380 ملین روپے واجب الادا ہیں اس طرح نسٹ کے ذمہ 560 ملین روپے ، نمل کے ذمے 80 ملین روپے اور بنوولینٹ فنڈ بلڈنگ کے ذمہ 30 ملین روپے واجب الادا ہیں سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈیفالٹرز کے خلاف واجب الادا رقم نکوالنے کے لئے کریک ڈائون شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور انہیں 30 مئی کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔ ۔