سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس،

وزارت توانائی اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

منگل 22 مئی 2018 17:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت توانائی اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ جوائنٹ سیکرٹری پاور ڈویژن اور قائم مقام ایم ڈی پیپکو نے کمیٹی کو بتایا کہ پیپکو تمام پاور سیکٹر کی کمپنیز کی نگرانی کرتی ہے اور تمام ادارے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے احکامات کی پیروی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کُل بجلی کی پیداوار کا 50.78 فیصد گھریلو، صنعتی 24.6 فیصد، 7.5فیصد کمرشل ، 11.11فیصد ٹیوب ویل جبکہ 6 فیصد دیگر استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے احکامات جاری کئے ہیں کہ ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے جس کی وجہ سے تمام فیڈرز کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں کل 8633 فیڈرز ہیں جن میں سے 5297 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔

580 فیڈرز کا 8گھنٹے، 513 فیڈرز پر 6گھنٹے، 298 فیڈرز پر 4گھنٹے، 441 فیڈرز پر 2 گھنٹے، 1203 فیڈرز پر 12 گھنٹے جبکہ 580 فیڈرز پر 8 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ رمضان میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے قائم مقام ایم ڈی پیپکو نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت کے واضح احکامات ہیں کہ سحری سے فجر اور افطاری سے تراویح کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فیڈرز پر ان مخصوص اوقات میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہو تو وہ ٹیکنیکل مسائل کی وجہ سے ہو رہی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ رمضان میں صنعتی اداروں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ افطار سے سحری تک صنعتی اداروں کو 450 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جولائی 2017ء میں 18897 میگاواٹ بجلی کی پیداوار تھی جبکہ طلب 24123 میگاواٹ تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں 18885میگاواٹ بجلی موجود ہے جبکہ 2400میگاواٹ بجلی اضافی ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ اداروں کوہدایت کی کہ سحری اور افطاری کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کی جائے ۔

چیئرمین کمیٹی نے سی ای او گینکو اور سی ای او لاکھڑا پاور ہاؤس کو لاکھڑا پاور ہاؤس پر بریفنگ دینے کے لیے اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سراج الحق، مولابخش چانڈیو، محمد اکرم اور احمد خان کے علاوہ جوائنٹ سیکرٹری پاور ڈویژن، ایڈیشنل ڈائریکٹر این پی سی سی اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔