محکمہ صحت کی جانب سے جاری کی گئی پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ
خیبر پختونخوا میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران شعبہ صحت کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بجٹ میں 200فیصد تک اضافہ کیا گیا
منگل 22 مئی 2018 18:31
(جاری ہے)
صوبے کے بنیادی مراکز صحت سے لے کرایم ٹی آئی ہسپتالوں تک 13ارب روپے کے آلات خریدے گئے،صوبے کے مختلف اضلاع میں پہلے سے جاری15منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے ہسپتالوں میں 2085بستروں کی سہولت میسر کی گئی جبکہ مزید 15منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جس سے مزید 2626بستروں کی سہولت دستیاب ہوسکے گی۔
رپورٹ کے مطابق صوبے کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور ایم ٹی آئی تدریسی ہسپتالوں میں 3برس میں شعبہ حادثات میں مفت ادویات کی مد میں سالانہ ایک ارب روپے دیے گئے جس سے ایک کروڑ 80لاکھ مریض مستفید ہوئے۔دیہی مراکز صحت کو 24گھنٹے طبی سہولیات فراہمی کی غرض سے فعال کیا گیا ہے،صوبے کی111دیہی مراکز صحت میں سی62 مراکز چوبیس گھنٹے خدمات فراہم کررہے ہیں۔عوام کو شعبہ صحت میں درپیش بہت سی مشکلات کے حل کے پیش نظر اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں،دوردراز علاقوں میں طبی سہولیات کی باآسانی فراہمی کے لیے ٹیلی میڈیسن پروگرام شروع کیا گیا جسکی رو سے پانچ اضلاع میں 95ملین روپے کی لاگت سے منتخب دیہی مراکز صحت میں ضروری آلات مہیا کیے گئے ہیں جبکہ ہیڈ کوارٹر سروسز ہسپتال پشاور کو مقررکیا گیا۔ان کے علاوہ صوبے میں جھلسنے والے مریضوں کو علاج فراہمی کے لیے برن اینڈ ٹراما سنٹر کے کام کو مکمل کیا جارہا ہے، جو گزشتہ آٹھ برسوں سے ورکرز ویلفئیر بورڈ کی عدم توجہی کے باعث تعطل کا شکار تھا۔ اس سنٹر کی تعمیر کی مجموعی لاگت 2.2ارب روپے میں 1.7ارب روپے صوبائی حکومت کی جانب سے ادا کیے گئے ہیں۔یہ سنٹر 30جون تک فعال ہوجائے گا۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں کینسر کے مریضوں کے مفت علاج کے منصوبے کو بھی وسعت دی گئی،منصوبہ کا بجٹ1.9ارب تک بڑھایا گیا جسکے بعد مفت علاج سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 3500ہوگئی زیابیطس،گردوں کے امراض اور ٹرانسپلانٹ کے بعد ادویات فراہمی کے لیے 925ملین روپے کا بجٹ جاری کیا گیا جس سے اب تک87ہزار968مریضوں کو فائدہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شعبہ صحت کو مستحکم کرنے اور نظام کو مربوط بنانے کے لیے اہم قانونی اصلاحات کی گئی ہیں۔سرکاری تدریسی ہسپتالوں کو خودمختار بنانے کے لیے ایم ٹی آئی ریفارمز ایکٹ 2015منظور کیا گیا۔ سرکاری و نجی مراکزصحت کی کارکردگی و معیار جانچنے کے لیے ہیلتھ کئیر کمیشن کے قیام کے لیے ہیلتھ کئیر کمیشن ایکٹ 2015بھی منظور ہوا۔ اسکے علاوہ صحت کے لیے نقصان دہ خوراک کی روک تھام کے لیے فوڈ سیفٹی اتھارٹی ایکٹ2014،انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے لیے خیبر پختونخوا اعضاء پیوندکاری ایکٹ2014،محفوظ انتقال خون اتھارٹی ایکٹ 2016 اور دیگر6مختلف قوانین منظور کیے گئے۔سرکاری ہسپتالوں میں کارکردگی کو بہتر بنانے اور سہولیات کی فراہمی کے نظام کی نگرانی کے لیے خودمختار مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا گیا جس کے بعد ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر اور مشینری فعال ہوئی ہے۔ آئی ایم یو کی رپورٹ کے پیش نظر غیر حاضر عملے اور ڈاکٹروں سے ابتک3کروڑ 50لاکھ کی کٹوتی ہوئی جبکہ ادویات کا زخیرہ68فیصد تک پہنچا ہے۔اسکے علاوہ ہسپتالوں کی مشینری کی فعالیت74فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ضلعی افسر صحت اور بجٹ عملے کی مدد کے لیے فنانشل مینجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا ہسپتالوں میں ادویات اور آلات کے انتخاب اور خریداری کے لیے پروکیورمنٹ سیل 2016سے قائم کیا گیا جسکے بعد ادویات اور آلات کی خریداری میں بچت ہوئی اور کوالٹی بہتر ہوئی ہے۔مزید قومی خبریں
-
انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں،حلیم عادل شیخ
-
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
-
لانڈھی خودکش حملہ آوروں سے کیا اسلحہ ملا بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ آ گئی
-
کراچی، لانڈھی خود کش حملہ، 2 ویڈیوز منظرِ عام پر آ گئیں
-
بلاول بھٹو زرداری کی کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت
-
لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو چوہدری پرویز الہی کے حامیوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز کی ملاقات، ادارے کی سالانہ رپورٹ پیش کی
-
موسمی صورتحال کے پیش نظر ملکی غیر ملکی فضائی آپریشن متاثر ، مسافروں کا تحفظ ہماری ترجیح ہے، ترجمان پی آئی اے
-
اسپیکر نے معطل ارکان کی رکنیت بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، شیرافضل مروت
-
وزیردفاع ودفاعی پیداوارسے ترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل کی ملاقات
-
حکومت اپنی مدت پورے کرے گی ، ہم اس کے ساتھ ہیں ،قمرالزمان کائرہ
-
قومی اسمبلی کے سپیکر و ڈپٹی سپیکر کی کراچی میں غیر ملکیوں پر خودکش حملے کی مذمت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.