بلا تخصیص آزادکشمیر بھرمیں ترقیاتی کام کو ترجیحی دی جائے گی اور تمام منصوبہ جات بروقت مکمل کر دئیے جائیں گے‘ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے 330میگاواٹ کشن گنگا پن بجلی کے منصوبہ کا افتتاح کر کے نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ آزادکشمیر اور پاکستان کو پانی کی قیمتی ذخائر سے بھی محروم کر دیا ہے

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان کے مختلف اضلاع سے بار ایسوسی ایشنز اور پریس کلب کے وفد سے بات چیت

منگل 22 مئی 2018 21:39

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بلا تخصیص آزادکشمیر بھرمیں ترقیاتی کام کو ترجیحی دی جائے گی اور تمام منصوبہ جات بروقت مکمل کر دئیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزادجموں وکشمیر نے آزادکشمیر کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے بار ایسوسی ایشنز اور پریس کلب کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، جنہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں صدر آزادجموں وکشمیر سے ملاقات کی ہے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے 330میگاواٹ کشن گنگا پن بجلی کے منصوبہ کا افتتاح کر کے نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ آزادکشمیر اور پاکستان کو پانی کی قیمتی ذخائر سے بھی محروم کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر ابھی بین الاقوامی مصالحت جاری تھی، پاکستان ایک بین الاقوامی مصالحتی کارروائی کا مطالبہ کر رہا تھا جبکہ ہندوستان غیر جانبدارانہ ماہرین سے تحقیقات پر اصرار کر رہا تھا ابھی اس مسئلے پر حتمی فیصلہ ہونا باقی تھا اور وقتی طور پر توقف تھا لیکن ہندوستان نے اس وقفے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے برق رفتاری سے اس منصوبہ کو مکمل کر کے نہ صرف بین الاقوامی مصالحت کاری کے عمل سے گھنائونا مذاق کیا ہے بلکہ ورلڈ بنک اور پاکستان کو بھی دھوکہ دیا ہے۔

صدر نے کہا کہ ہندوستان ایسے بین الاقوامی مصالحتی عمل اور پاکستان سے کشیدہ تعلقات کی آڑ میں سندھ طاس آبی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیم بنائے جا رہا ہے ،وہ پہلے بھی اسی طرح بگلیار ڈیم بنا چکا ہے ۔ صدر نے ہندوستان کی آبی جارحیت کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہندوستان دریا ئے سندھ ، دریائے نیلم ، دریائے چناب اور دریائے جہلم پر بے شمار پن بجلی کے منصوبے جن میں ریپٹل ، سوالکوٹ ، پبک لال اور برلہ شامل ہیں، پر کام کر رہا تھا اور مجموعی طور پر ان منصوبوں سے پانچ ہزار میگا واٹ پن بجلی حاصل کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ صرف سوالکوٹ کے منصوبہ سے 1800میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہو گی۔ اس طرح کی آبی جارحیت اور ڈیم تعمیر کرنے سے ہندوستان آزادکشمیر اور پاکستان کو پن بجلی پید اکرنے اور آبپاشی کے لئے پانی سے محروم کر دے گا ۔ صدر آزادکشمیر نے ورلڈ بنک کے صدر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے پر فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے ہندوستان کو سندھ طاس آبی معاہدے کے تحت اس کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے عمل کرنے پر زور دے ، صدر نے کہا کہ ورلڈ بنک کو ہندوستان سے یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ اس نے کشن گنگا اور ریٹل پن بجلی کے منصوبوں پر اتنی عجلت سے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیوں عملدرآمد کیا جبکہ اس پر ابھی بین الاقوامی مصالحت کاری زیر کار تھی۔

صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جہاں قابض بھارتی افواج نے دیہاتوں اور شہروں کو مکمل محاصرے میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے وفد کے ارکان پر زور دیا کہ وہ بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے سلسلہ میں اپنے وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

صدر نے آزاد جموں وکشمیر کونسل میں اصلاحات کے حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ آزادکشمیر حکو مت کو مالی و انتظامی اختیارات تفویض ہونے سے ریاستی مشینری کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے میں مدد ملے گی ۔ اب ہمارے لئے چیلنج ہے کہ آمدنی کی پیدوار کے لئے مشینری کو فروغ دیا جائے ۔ عوام کی فلاح و بہبود اور آزادکشمیر کی اقتصادی ترقی کے لئے اضافی وسائل کو بھی بروئے کار لا یا جائے۔

صدر نے کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس نیلم کے قیام کے لئے زمین کے حصول کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس سلسلہ میں وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اور پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیںاور ضمن میں تمام معاملات کو جلد یکسو کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر نے مظفرآباد، میر پور ، راولاکوٹ ، نیلم بار ایسوسی ایشنز اور پریس کلب کے صدور کو چیک تقسیم کئے ۔ صدر نے پرنسپل آغوش فائونڈیشن برائے یتمیٰ راولاکوٹ کو بھی چیک عطا کیا ہے۔