ٹھٹھہ کی ہندو نوجوان لڑکی نے مسلمان ہوکر پنجاب کے نوجوان سے پسند کی شادی کرلی

تحفظ کیلئے نوجوان لڑکی اپنے شوھر کے ہمراہ پولیس تھانے پہنچ گئی ، پولیس نے نوبیاہتا جوڑے کو عدالت میں پیش کردیا

منگل 22 مئی 2018 23:07

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) ٹھٹھہ کی ہندو نوجوان لڑکی نے مسلمان ہوکر پنجاب کے نوجوان سے پسند کی شادی کرلی ہے ، تحفظ کیلئے نوجوان لڑکی اپنے شوھر کے ہمراہ پولیس تھانے پہنچ گئی ، پولیس نے دونوں کو عدالت میں پیش کردیا ، عدالت نے نوجوان لڑکی کو شوھر کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کے شکر الاھی محلے کے رہائشی ہندو نوجوان لڑکی چاندنی نے مسلمان ہوکر پنجاب کے رحیم یارخان کے علائقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان ساجد لودھی سے پسند کی شادی رچالی ہے ، نوجوان لڑکی کے والدین نے دو روز قبل ٹھٹھہ پولیس تھانے میں بیٹے کے اغوا ہونے کا مقدمہ درج کرایا تھا ، لیکن ہندو نوجوان لڑکی نے مسلمان ہوکر اپنا نام عارفہ رکھا ہے اپنے اور اپنے شوھر کے تحفط کیلئے ٹھٹھہ پولیس تھانے پہنچ گئی پولیس نے دونوں میاں بیوی کو عدالت میں پیش کردیا نوجوان لڑکی نے فیلمی جج ہاشم نوتکانی کی عدالت میں اپنے ورثہ کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے اپنے شوھر کے ساتھ زندگی بسر نے کے حق میں بیان دیے دیا ہے جبکہ عدالت نے دونوں میان بیوی کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دیکر پولیس کو خلاف مقدمات ختم کرنے اور تحفظ دینے کا حکم دیا ہے ، ادہر اطلاع ملنے کے بعد ہندو پنچائت کے رہنما بھی بڑی تعداد میں عدالت پہنچ گئے تھے ، اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے ،