Live Updates

آج نواز شریف نے قوم کو بتا دیا کہ انہیں کیوں اور کس نے نکالا

نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا ٹویٹر پیغام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 23 مئی 2018 12:38

آج نواز شریف نے قوم کو بتا دیا کہ انہیں کیوں اور کس نے نکالا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مئی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج نواز شریف نے نہ صرف قوم کو یہ بتا دیا کہ انہیں کیوں نکالا بلکہ یہ بھی بتا دیا کہ انہیں کس نے نکالا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بیانیے اور سیاسی مہم میں ''مجھے کیوں نکالا'' کے الفاظ کا استعمال کیا جسے کافی مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

نواز شریف اکثر جلسے جلوسوں میں اپنے کارکنوں سے یہی سوال کرتے تھے کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟ آج صبح احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلسل تیسرے روز اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مجھے دھمکی نما مشورہ دیا گیا کہ بھاری پتھر اُٹھانے کا ارادہ ترک کردو۔

(جاری ہے)

مجھے بذریعہ زرداری پیغام دیا گیا کہ سابق صدر مشرف کےدوسرےمارشل لاء کو پارلیمانی توثیق دی جائے۔

میں نے مشرف کے دوسرے مارشل لاء کو پارلیمانی توثیق دینے سے انکار کیا۔ نواز شریف نےاحتساب عدالت میں اپنا بیان اُردومیں پڑھ کر سنایا اور اپنے نکالے جانے کی 4 بڑی وجوہات بھی بیان کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نکالنے کی سب سے بڑی وجہ سابق صدر پرویز مشرف کی خلاف غداری کیس ہے۔ میں نے اپنا گھردرست کرنے اوراپنے آپ کو سنوارنے کی بات کی ۔ میں نے خارجہ پالیسی کو نئے رُخ پر استوار کرنے کی کوشش کی۔

میں نے سرجھُکا کر نوکری کرنے سے انکار کیا۔ 2014ء کے دھرنے کروائے گئے۔ 2014ء کے دھرنوں کا مقصد مجھ پر دباؤ ڈالنا تھا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دھرنے میں کہا گیا کہ امپائر کی اُنگلی اُٹھنے والی ہے، کون تھا وہ امپائر؟ دھرنوں سے دو ماہ قبل عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات ہوئی تو عمران خان نے دھرنا دینے کا کوئی اشارہ نہ دیا۔ پھرعمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات ہوئی۔

مشرف کیس چلتا رہا اور دھرنا دے دیا گیا۔ لیکن ان دھرنوں کے پیچھے کون ہے یہ بات پوارا ملک جانتا ہے۔ مشرف غداری کیس قائم کرتے ہی میری مشکلات میں اضافہ کر کے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ ہے میرے اصل جرائم کا خلاصہ۔ اس طرح کے جرائم اور مجرم پاکستانی تاریخ میں جا بجا ملیں گے۔ ایک خفیہ ادارے کے سربراہ کا پیغام پہنچایا گیا کہ مستعفی ہو جاؤ یا طویل رخصت پرچلےجاؤ ۔

کاش آپ لیاقت علی خان اور ذوالفقار علی بھٹو کی روح سے پوچھ سکتےکہ آپ کےساتھ کیا ہوا؟ کاش آج آپ بے نظیربھٹو کی روح کوطلب کرکے پوچھ سکتےکہ آپ کےساتھ کیا ہوا؟ یہاں جتنے گواہان پیش ہوئے کسی نے گواہی نہیں دی کہ میں نے کوئی جُرم کیا ہے ۔ آپ اورمجھ سمیت سب کو اللہ کی عدالت میں پیش ہوناہے،نواز شریف کا عدالت میں کہنا تھا کہ ریفرنس کا فیصلہ آپ پر چھوڑ رہا ہوں۔

مجھے کبھی بھی آئینی مدت پوری کرنے نہیں دی گئی، مجھے خطرناک مجرم قراردے کر جہاز کی سیٹ سے باندھ دیا گیا۔ مجھے جلاوطن کردیا گیا،میری جائیددایں ضبط کر لی گئیں۔ ملک واپس لوٹا تو ہوائی اڈے سے روانہ کر دیا گیا۔ نواز شریف نے کہا کہ میں اس وقت حقیقی جمہوریت کی بات کر رہا ہوں۔ داخلی اور خارجی پالیسیوں کی باگ دوڑ منتخب نمائندوں کے پاس ہی ہونی چاہئیے۔ میں پاکستان کا بیٹا ہوں مجھے پاکستان کے ذرے ذرے سے پیار ہے۔ میں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینا اپنی توہین سمجھتاہوں۔ عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ مجھے نا اہل کرنے اور پارٹی صدارت سے ہٹانے کے اسباب ومحرکات قوم بھی بخوبی جانتی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات