مشرق وسطیٰ کے خطے میں موجود لاکھوں فلسطینی مہاجرین میں کینسر، ذیابیطس، بلند فشار خون اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں،, یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطینی رفیوجیزکی طرف سے جاری سالانہ رپورٹ

بدھ 23 مئی 2018 16:20

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) مشرق وسطیٰ کے خطے میں موجود لاکھوں فلسطینی مہاجرین میں کینسر، ذیابیطس، بلند فشار خون اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور شدید غربت کی وجہ سے فلسطینی مہاجرین کی 80 فیصد اموات کا باعث ہیں۔یہ انکشاف یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطینی رفیوجیزکی طرف سے جاری سالانہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

ایجنسی کے ڈائریکٹر ہیلتھ اکی ہیرو سیتا کے مطابق فلسطینی مہاجرین کی بڑی تعداد کو غربت کے باعث ان امراض کے علاج معالجے کی سہولتوں تک رسائی حاصل نہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں اردن، لبنان، مغربی کنارے بشمول مشرقی بیت المقدسس، غزہ اور شام میں موجود فلسطینی مہاجرین کی طبی سہولتوں کے حوالہ سے حالت زار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اکی ہیرو سیتا کے مطابق فلسطینی مہاجرین کا طبی سہولیات کی فراہم ان کے ادارے کا مقصد اور مینڈیٹ ہے۔

انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ گذشتہ مارچ کے اواخر سے لے کر اب تک احتجاجی مظاہروں کے دوران 12ہزار فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے سات ہزار کو ہسپتال لے جایا گیا جن میں سے نصف گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔ان ہسپتالوں میں ایسے زخموں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا فقدان ہے۔

متعلقہ عنوان :