نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں تربیت فراہم کرکے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے،

ملک کی صنعتی و تجارتی ترقی کیلئے اس شعبہ میں نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تربیت فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین/وزیر مملکت نعیم وائے زمیندار کا اجلاس سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 16:20

نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں تربیت فراہم کرکے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین/وزیر مملکت نعیم وائے زمیندار نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبہ میں نوجوانوں کو تربیت فراہم کرکے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، ملک کی صنعتی و تجارتی ترقی کیلئے آئی ٹی کے شعبہ میں نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تربیت فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

بدھ کو یہاں سرمایہ کاری بورڈ میں اے سی سی اے، ایکسیلنس ڈیلیور پرائیویٹ لمیٹڈ اور آئی ٹی کی بین الاقوامی کمپنی ایس اے پی کے اشتراک سے نجی شعبہ میں نوجوان طبقہ کو آئی ٹی کی تربیت کی فراہمی کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین/وزیر مملکت نعیم وائے زمیندار نے کہا کہ دنیا کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں جن سے استفادہ کیلئے وقت کی ضروریات کے مطابق نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا انتہائی اہم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاروباری آسانیاں فراہم کرکے قومی معیشت کی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ مختلف شعبوں میں نئی ایجادات ترقی کا انجن ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے شعبہ کی ترقی کیلئے ہنرمند افرادی قوت وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایکسیلینس ڈیلیور کے سی ای او سجاد سیّد نے کہا کہ ملک کی 60 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے اور ایمرجنگ پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے آئی ٹی کے شعبہ میں نوجوان طبقہ کی تربیت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی نجی شعبہ میں آئی ٹی کی تربیت فراہم کرنے والی مقامی کمپنی ہے جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی کمپنی ایس اے پی کے اشتراک سے آئندہ تین سال کے دوران ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے پہلے مرحلہ میں 2200 نوجوانوں کو ای آر پی ٹیکنالوجی کے حوالہ سے تربیت فراہم کی گئی ہے جبکہ منصوبہ کے دوسرے مرحلہ میں آئندہ تین سال کے دوران آئی ٹی کے ایک لاکھ پروفیشنل تیار کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے دوسرے مرحلہ میں آئندہ سال کے دوران 20 ہزار، 2020ء میں 30 ہزار جبکہ 2021ء میں 50 ہزار نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی جس سے نہ صرف آئی ٹی کے ماہرین کی مقامی ضروریات کی تکمیل میں مدد ملے گی بلکہ ہنرمند آئی ٹی پروفیشنلز کو بیرون ملک بھیج کر زرمبادلہ بھی کمایا جا سکے گا۔ تقریب سے ایس اے پی پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر ثاقب احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں نوجوانوں کی تربیت وقت کی ضرورت ہے اور پاکستان کا نوجوان طبقہ انتہائی باصلاحیت ہے جس کی درست سمت میں رہنمائی کرکے ان سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے۔