ایف بی آر کی نااہلی سے ملک میں سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا ،

بیماریاں بڑھ رہی ہیں ، خورشید شاہ

بدھ 23 مئی 2018 17:36

ایف بی آر کی نااہلی سے ملک میں سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ملک میں سگریٹ پر تھرڈ ٹیئرزمتعارف کروانے، ملک میں25فیصد سے زائد سگریٹ کی کھپت میں اضافے اور ٹیکسوں میں کمی لانے کی وجہ سے عوام میں سگریٹ نوشی بڑھانے ، قومی خزانے کو60 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر ایف بی آر کے خلاف انکوائری کی ہدایات جاری کردی ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ ایف بی آر کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا ملک میں سگریٹ کی وجہ سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں،گزشتہ رواں سال میں ٹی بی بڑھی ہے۔

انہوں نے ایف بی آر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے پی ٹی سی کو32ارب روپے فائدہ دیا ہے اور اس سے ایف بی آر کے لوگ اربوں پتی بنے ہیں اگر60 ارب کی چھوٹ میں سے ایک ارب کے بھی ملازمین بھرتی کر دیتے تو اس سی10گنا اضافی ٹیکس وصولیاں کی جاسکتی تھیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر حکام نے کہا کہ ہمارے پاس ملازمین کی کمی ہے اور پارلیمنٹ کا کام ہے کہ وہ قانون سازی کرے جس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ملک کو60 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے،اس کی ذمہ داری وزیر خزانہ پر ڈال دیں۔

قومی اسمبلی کی342 اراکین کے خلاف مقدمہ درج کردیں،ایف بی آر نے جان بوجھ کر25فیصد شہریوں کو تمباکو نوشی پر لگایا ہے اس کی تحقیقات کی جائیں اور سپریم کورٹ کے سینئر جج کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے۔آڈیٹر جنرل حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تھرڈ ٹائرپر سگریٹ پر 144ارب روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوتا تھا اور تھرڈ ٹیز کے بعد ریونیو میں 50سی60ارب روپے کی کمی ہوئی ہے جس سے ملک میں سگریٹ کی کھپت میں بھی اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں غیر قانونی سگریٹ کی بھرمار ہے ملک میں2016-17ء میں43 فیصد سگریٹ کی سیلز کم ہوئی لیکن پھر قانونی سگریٹ کی وجہ سے مارکیٹ پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ممبر کمیٹی سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ہمارے ملک میں جنگلات ختم ہوگئے ہیں،اس کی بڑی وجہ فارسٹ گارڈز ٹمبر مافیا کے ساتھ مل گئے ہیں اور ایسی صورتحال ایف بی آر کی ہے ،ایک طرف سگریٹ کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے اور ریونیو میں کمی آرہی ہے،کمیٹی نے جب ایف بی آر سے سوال کیا کہ آپ نے کتنی غیر قانونی سگریٹ بنانے والی فیکٹریاں سیل کی ہیں تو ایف بی آر نے کہا کہ وہ لوگ ایک سگریٹ کا برانڈ بنا رہے ہوتے ہیں اور ساتھ ہی غیر قانونی سگریٹ بھی بنانا شروع کر دیتے ہیں جب ہم ان پر ہاتھ ڈالتے ہیں تو کسی بھی قسم کا ایسا رویہ نہیں ملتا۔

کمیٹی نے ایف بی آر کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایف بی آر اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہا۔کمیٹی نے ایف بی آر میں عملے کی کمی اور مسائل حل کرنے کیلئے مزید ملازمین کی بھرتی کی بھی سفارش کردی ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ بھارت میں8 فیصد بنگلہ دیش میں3.4فیصد جب پاکستان میں صرف.14فیصد ٹیکس اکٹھا کیا جاتا ہی۔