نگران وزیراعظم کی تقرری میں تاخیر اور ڈیڈلاک برا شگون ہے،لیاقت بلوچ

وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہونا محض حکمت عملی ہے یا نادیدہ قوتوں کی دخل اندازی ۔ جمہوریت ، انتخابی عمل اور سیاسی محاذ پر اطمینان کے لیے ضروری ہے، سیکرٹری جنرل متحدہ مجلس عمل

بدھ 23 مئی 2018 19:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) جماعت اسلامی پاکستان اور متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے گلبرگ میں عوامی افطار ڈنر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ نگران وزیراعظم کی تقرری میں تاخیر اور ڈیڈلاک برا شگون ہے ۔ وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہونا محض حکمت عملی ہے یا نادیدہ قوتوں کی دخل اندازی ۔

جمہوریت ، انتخابی عمل اور سیاسی محاذ پر اطمینان کے لیے ضروری ہے کہ نگران وزیراعظم کی تقرری اب کر دی جائے وگرنہ یہ ناکامی جمہوری قوتوں کی بدنامی کا باعث ہوگی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ناکام اور ظالمانہ مفاد پرست نظام نے عوام کو غربت ، بے روزگاری ، ذلت و رسوائی دی ہے ۔ انتخابات سے پہلے بدنام ، ناکام اور ہر حکومت کی ناکامیوں کے ذمہ دار مہروں کی سیاسی بے وفائی المناک داستان ہے ۔

(جاری ہے)

عوام بیدار ہوں ، بد نامیاںدینے والے اس روایتی کھیل کو ناکام بنادیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل تمام دینی جماعتوں اور قوتوں کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے ۔ پانچ جماعتیں ایم ایم اے کے اتحاد کے ذریعے سب دینی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گی ۔ نظام مصطفیٰؐ کا نفاذ اور عوام کو عزت و عظمت دینا ہمارا مشن ہے ۔ انتخابی منشور پر کوئی کتنا ہی خوشنما دعویٰ کرے ، جب تک دیانتدار ، امانتدار اور اہل ٹیم نہیں ہوگی ، سب دعوے بے کار ہی رہتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ان شاء اللہ انتخابی نشان ’’کتاب ‘‘لے گی اور 2018 ء کے انتخابات میں کلیدی کردار ادا کرے گی ۔ ملک و ملت کو آئین کا نفاذ اور قرآن و سنت کے احکامات کی پاسداری ہی متحد رکھے گی ۔ فاٹا اصلاحات پر قومی اتفاق رائے خوش آئند ہے ۔ کشمیریوں ، فلسطینیوں کی جدوجہد سے مکمل یکجہتی کا اظہار پاکستانی عوام کا مشترکہ اعلان ہے