ٹنڈوالہ یار میں خسرے کی بیماری سے 3 بچے ہلاک 7 بچوں کی حالت غیر

بدھ 23 مئی 2018 22:02

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) ٹنڈوالہ یار کی تحصیل جھنڈو مری میں خسرے کی بیماری کے باعث 3 بچے ہلاک 7 بچوں کی حالت غیر ہوگئی 2 بچے علاج کے لیئے ٹنڈوالہ یار کی سول ہسپتال منتقل 5 بچے ابھی تک گاوں میں موجود وبائو پھیلنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

ٹنڈوالہ یار کی تحصیل جھنڈو مری کے گاوں عطاء محمد مری میں خسرے کی وباہ پھوٹ پڑی جس کے باعث خسرے میں مبتلا ہوکر مبینہ طور پر 3 بچے ہلاک ہوگئے جبکہ 7 بچوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جبکہ 2 بچوں کو علاج کے لیئے سول ہسپتال ٹنڈوالہ یار منتقل کر دیا گیا مزید 5 بچے مزکورہ گاوں میں موجود جس کے باعث گاوں میں مزید وباء پھیلنے کا خدشہ ہے مجموعی طور پر تحصیل جھنڈو مری کی آبادی 2 لاکھ 31 ھزار 6 سو 83 ہے جب کہ مزکورہ گاون کے ا عتراف میں درجنوں گاوں ہیں بھی موجود ہیں متاثرہ خاندان نے الزام عائد کیا کہ تحصیل جھنڈو مری کے ہیڈ کواٹر پیارو لوند میں کوئی بھی صحت کی سہولیات میسر نہیں ہے جس کے باعث ہمارے تین بچے خسرے کی وباء میںآکر انہوں نے تڑپ تڑپ کر اپنی جان دی ہے جس کی تمام تر زمینداری سندھ حکومت اور محکمہ صحت پر عائد ہوتی ہے متاثرہ خاندان نے الزام عائد کیا کہ بچوں کے علاج کے لیئے ادویات بھی باہر سے لینے پڑ تی ہے جب کہ رابطہ کرنے پر ایم ایس سول ہسپتال ٹنڈوالہ یار ڈاکٹر معین الدین قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ بچوں کی ہلاکت خسرے کی وباء کے باعث ہوئی ہے انہوں نے بتایا کہ خسرے کی وباء کے باعث گوٹھ عطا محمد مری میں مزید 7 متاثر ہ بچوں کا علاج جاری ہے انہوں نے بتایا کہ ادویات باہر سے لینے کا ایم ایس نے نوٹس لیتے ہوئے پرائیوٹ میڈیکل اسٹور کی ادویات لکھنے والے ڈاکٹر کو ایم ایس نے طلب کر لیا ہے انہوں نے بتایا کہ ہم کوتائی بھرتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے اور خسرے کی وباء میں متاثر ہونے والے بچوں کا علاج صحیح طریقے سے کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :