نواب آف بہاول پور سر صادق محمد خان پنجم کی52ویں برسی

اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلرکی زیر صدارت سیمینار کاانعقاد سر صادق محمد خان ایک باذوق ، خلیق ، ملنسار ، مرنجاں مرنج، جوہر شناس اور صاحب ِ جلال وجمال حاکم تھے،اپنے طرزِ حکمرانی سے ریاست بہاول پور کے تمدن، معاش اور سماج پر گہرے نقوش ثبت کیے ، مقررین

بدھ 23 مئی 2018 22:55

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) نواب آف بہاول پور سر صادق محمد خان پنجم کی52ویں برسی کے موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلرکی زیر صدارت سیمینار منعقد ہوا۔ اس موقع پرمقررین نے کہاکہ سر صادق محمد خان ایک باذوق ، خلیق ، ملنسار ، مرنجاں مرنج، جوہر شناس اور صاحب ِ جلال وجمال حاکم تھے۔

انہوں نے اپنے طرزِ حکمرانی سے ریاست بہاول پور کے تمدن، معاش اور سماج پر گہرے نقوش ثبت کیے ۔اُن کے دور میں یہ خطہ مذہبی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی ، مساوات ورواداری، عدل وانصاف اور علم و ادب کا گہوارہ تھا۔انہوںنے بہاول پور کو ایک جدید، ترقی یافتہ اور خوش حال ریاست بنانے میں کسی طرح کی کوئی کسر نہ چھوڑی۔ حقیقت میں یہ علاقہ قیامِ پاکستان سے قبل ہی مِنی پاکستان بن چکا تھا۔

(جاری ہے)

تعلیمی اور زرعی اصلاحات کی بدولت عوام آسودہ حال تھے۔تعلیم اور صحتِ عامہ جیسے شعبوں پر خصوصی توجہ کی بدولت علاقے کی سماجی ترقی اپنی مثال آپ تھی۔نواب آف بہاول پور دراصل پیدائشی حکمران تھے اور انہوں نے بچپن ہی سے سلطنت برطانیہ کے جاہ و جلال کا گہرا مشاہدہ کیا تھااور یورپ میں ہونے والی ترقی کو اس دور افتادہ علاقے پر لاگو کرنے کی بھرپوراور کامیاب سعی بھی کی۔

نواب آف بہاول پور نے ستلج ویلی پراجیکٹ کی بدولت ریگستان کو چمنستان بنا دیا جس سے وسائل اور آمدنی میں اضافہ ہوا،اداروں کو جدید اور مستحکم بنایا گیا، فوجی نظم ونسق پر بھی بھرپور توجہ دی اور ریاست کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی احسن انداز میں حفاظت کی۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کہا کہ نواب آف بہاول پور محسنِ پاکستان ہیں جنہوں نے دو قومی نظریے پر کاربند رہتے ہوئے نوزائیدہ مملکت کے لیے تمام وسائل مختص کر کے استحکامِ پاکستان کو یقینی بنادیا۔

سر صادق محمد خان الخامس نے خطہٴ بہاول پور کوایثار و قربانی اور محبت و رواداری کا مرکز بنایا۔یہاں کے عظیم تعلیمی ادارے ، ہسپتال، لائبریریاں اور ان جیسی بہت سی یادگاریں اُن کے عظیم اور صادق دوست ہونے کی روشن دلیل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سر صادق محمد خان الخامس کی زندگی کو ایک روشن مثال کے طور پر یاد رکھا اور مثبت پہلوئوں کو نئی نسل تک پہنچایا جائے۔تقریب سے ڈاکٹر محمد طاہرایسوسی ایٹ پروفیسر صادق ایجرٹن کالج بہاول پور ، ڈاکٹر روزینہ انجم نقوی ، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ فارسی ، ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہٴ تاریخ و شعبہٴ مطالعہ ٴ پاکستان، فرح عامر، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ قانون اور ڈاکٹر نعمان فاروقی ، صادق پبلک سکول نے خطاب کیا ۔