نوشہرہ سے وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے بھی ادیبوں،شاعروں اور قلم کاروں کی وہ خد مت نہ ہوسکی جو ہونا چاہیے تھی ،سراج محمد

بدھ 23 مئی 2018 23:13

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2018ء) ایم این اے اور قومی اسمبلی میں سٹینڈنگ کمیٹی برائے کامرس اینڈ انڈسٹریز کے چیئرمین سراج محمد خان نے کہا ہے کہ نوشہرہ ادبی لحاظ سے ایک زرخیز زمین ہے ،اس شہر کے شعرا ادیبوں اور قلم کاروں نے ہمیشہ اپنی قلم کے ذریعے اس ملک کی خدمت کی ہے ،قوم کی شعوری بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن افسوس کہ اس ضلع کاوزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے بھی شعرا ادیبوں اور قلم کاروں کی وہ خد مت نہ ہوسکی جو ہونا چاہیے تھی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نوشہرہ کلاں میں پروانہ ادبی ثقافتی ٹولنہ کے زیر اہتمام منعقدہ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محمد طارق آزاد ، نجیب پروانہ ، ارشاد دیوان ، احمد حسن حسرت ، خورشید احمد خورشید سمیت نوشہرہ کلاں کے دیگر شعرا اور ادیب بھی موجود تھے جبکہ اس موقع پر اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں کارکردگی سرانجام دینے والوں کو ایوارڈ ز بھی دئیے گئے سراج محمد خان نے مزید کہا کہ شعرا ء ادیب اور قلم کار اس معاشرے کے ترجمان ہوتے ہیں لیکن یہی شعرا حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے گوں نا گوں مالی معاشرتی و معاشی مسائل سے دو چار ہوتے ہیں اور ضرورت اس بات کی ہوتی ہے کہ ہم شعرا کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کرنے کیلئے کوشش کریں انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اس صوبے کی تاریخ کی بد ترین اور بدنام ترین حکومت ہے کیونکہ اس حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ نہیں کیا الٹا عوام کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا ہے ۔