پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فنی تعلیم و تربیت کی اہمیت کے پیش نظر وضع کی گئی نیشنل پالیسی کابینہ سے منظور ہو گئی

جمعرات 24 مئی 2018 16:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2018ء) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فنی تعلیم و تربیت کی اہمیت کے پیش نظر نیشنل پالیسی وضع کی گئی جو کابینہ سے منظور ہو گئی ہے، یہ پالیسی فنّی تعلیم و تربیت کے سیکٹر کیلئے نہ صرف بنیاد فراہم کرتی ہے بلکہ پورے سیکٹر کی رہنمائی کرے گی، یہ پالیسی ملک کی معاشی اور سماجی ترقی کو ترجیح اول بنانے کیلئے ہمارے قومی عزم کا اظہار کرتی ہے، پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہنر مند بنایا جائے گا، تربیت کا معیار بلند کیا جائے گا اور ان فنون میں تربیت دی جائے گی جن کی مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ میں مانگ ہے۔

اس کے علاوہ انڈسٹری اور آجرسے ہم آہنگی اور تعلق کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ ٹیوٹا پالیسی تمام صوبوں اور علاقوں کی رہنمائی کرے گی اور صوبائی TEVTAs کے ساتھ رابطے مزید استوار ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ پالیسی موجودہ حکومت کی فنی شعبہ کے فروغ اور معاشی ترقی میں درپیش مسائل کو حل کرنے کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اس اقدام سے فنی شعبہ کی اہمیت میں بے انتہاء اضافہ ہوا ہے جس کو بدقسمتی سے پچھلے 50 سالوں سے نظر اندا ز کیا جاتا رہا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس شعبہ سے منسلک تمام سٹیک ہولڈرز سے باہمی مشاورت کے ذریعے یہ پالیسی تشکیل دی گئی ہے جس سے فنی شعبہ کی ترقی میں پرائیویٹ سیکٹر اور انڈسٹری کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس پالیسی کے تحت قابلیت و مہارت کی بنیاد پر تربیت نصاب کو عالمی معیار کے مطابق بنانے، سرٹیفیکیشن اور اسیسمنٹ کا اعلیٰ نظام بنانے میں مدد ملے گی۔

نیوٹیک کے سربراہ ذوالفقار احمد چیمہ نے صحافیوں سے گفتگو میں اس کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے سکل ڈویلپمنٹ کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے جس کے ذریعے ملک کے لاکھوں نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے گا تاکہ وہ ملکی معیشت میں حصہ ڈال سکیں نوجوان آبادی کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے اس سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا اورمعاشی و سماجی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تربیت کا اعلیٰ معیار اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں گے تاکہ مختصر مدت میں سالانہ کم از کم 10 لاکھ نوجوانوں کو جدید فنون میں تربیت فراہم کی جائے۔ پالیسی کے ذریعے آر پی ایل کا نظام زیادہ تیزی سے نافذ ہوگا جس کے تحت ہنر مندوں کا ٹیسٹ لے کر انہیں سرٹیفیکیٹ دیئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں اس پالیسی کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون اور مشا ورت کو بہتر بنانے کیلئے ایک مربوط حکمتِ عملی تشکیل دی گئی ہے جس سے اعلیٰ اور معیار ی تربیت یقینی بنانے کے حوالے سے نیوٹیک اور صوبائی TEVTAS کے مابین یکسانیت اور ہم آہنگی پیدا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :